رپورٹ کے مطابق آئندہ مالی سال 2025-26 کے لیے تقریباً 17 ہزار 600 ارب روپے سے زائد حجم کا وفاقی بجٹ آج شام 5 بجے اسپیکر ایاز صادق کی زیرصدارت قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔
بجٹ اجلاس کے لیے 4 نکاتی ایجنڈا جاری کر دیا گیا ہے، جس کے مطابق قومی ترانے کے بعد اسپیکر کی اجازت سے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب وفاقی بجٹ، مالیاتی بل 2025ء اور محاصل سمیت دیگر اہم دستاویزات ایوان میں پیش کریں گے۔
اگلے مالی سال میں معیشت کی شرح نمو کا ہدف 4.2 فیصد مقرر کیا گیا ہے، دستاویز کے مطابق زراعت کے شعبے کی ترقی کا ہدف 4.5 فیصد رکھا گیا ہے، اہم فصلوں کی شرح نمو 6.7 فیصد، دیگر فصلوں کی ترقی کا ہدف 3.5 فیصد رکھا گیا ہے۔
دستاویز کے مطابق کپاس جننگ کی شرح نمو 7 فیصد طے کی گئی، لائیو اسٹاک کے شعبے کی ترقی کا ہدف 3.6 فیصد مقرر کیا گیا ہے، جنگلات کی شرح نمو 3.5 فیصد، ماہی گیری کی ترقی کا ہدف 3 فیصد رکھا گیا، صنعتی شعبے کی شرح نمو 4.3 فیصد مقرر کی گئی۔
دستاویز کے مطابق معدنیات و کان کنی کی ترقی کا ہدف 4.5 فیصد رکھا گیا، بڑے پیمانے کی صنعتوں کی شرح نمو 3.5 فیصد طے کی گئی، چھوٹی صنعتوں کی ترقی کا ہدف 8.9 فیصد، سلاؤٹرنگ کا 6.3 فیصد مقرر کیا گیا، بجلی، گیس اور پانی کی فراہمی کی شرح نمو 3.5 فیصد مقرر کی گئی، تعمیراتی شعبے کی ترقی کا ہدف 4.8 فیصد رکھا گیا۔
دستاویز کے مطابق سروسز سیکٹر کی شرح نمو 4 فیصد مقرر کی گئی، تھوک و پرچون تجارت کی ترقی کا ہدف 3.9 فیصد، ٹرانسپورٹ اور مواصلات کا 3.4 فیصد رکھا گیا، ہوٹل و ریستوران سمیت خوراک کی سروسز کا ہدف 4.1 فیصد رکھا گیا، انفارمیشن و کمیونی کیشن کی شرح نمو 5 فیصد مقرر، مالیاتی خدمات کی 5.2 فیصد ہے۔
ریئل اسٹیٹ کی ترقی کا ہدف 4.2 فیصد، عوامی خدمات کی 3 فیصد مقرر کی گئی، تعلیم کے شعبے کی ترقی کا ہدف 4.5 فیصد، صحت و سماجی خدمات کی 4.4 فیصد مقرر کی گئی، دیگر نجی خدمات کی شرح نمو کا ہدف 4.5 فیصد رکھا گیا۔