امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میڈیا سے گفتگو میں ایران کے جوہری مراکز کو تباہ کرنے کے لیے اسرائیل کی فوجی مدد کرنے سے متعلق سوال کا جواب دیدیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوال کا کوئی حتمی جواب دینے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ کوئی نہیں جانتا، میں کیا کرنے والا ہوں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے مبہم انداز میں کہا کہ آپ کو معلوم نہیں کہ میں کچھ کرنے جا رہا ہوں۔ ہو سکتا ہے کروں، ہو سکتا ہے نہ کروں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اس وقت کچھ بھی کہنا مشکل ہے۔ یہ ہو بھی سکتا ہے اور نہیں بھی۔
تاہم، صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر ایران پر ممکنہ کارروائی کے لیے "ہم" کا لفظ استعمال کیا، جس سے عندیہ ملا کہ امریکہ براہِ راست ملوث ہو سکتا ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ جب تک سب کچھ ختم نہ ہو، کچھ ختم نہیں ہوتا۔ جنگ بہت پیچیدہ ہوتی ہے، بہت سی بری چیزیں ہوسکتی ہیں، راستے بدل سکتے ہیں۔ میں نہیں کہہ سکتا کہ ہم نے کچھ جیت لیا ہے لیکن ہم نے بہت پیش رفت کی ہے۔
یاد رہے کہ اسرائیل اور جرمنی سمیت دیگر مغربی ممالک کا کہنا ہے کہ ایران کے جوہری مراکز کو تباہ کرنے کی صلاحیت صرف امریکا کے پاس ہے۔
ان ممالک نے امریکا سے اپیل کی تھی کہ ایران کے خلاف اس مہم کو مکمل کرنے کے لیے اسرائیل کی فوجی مدد کریں۔