اداکارہ اور ماڈل حمیرا اصغر کی 8 سے 10 ماہ پُرانی لاش کو ابتدا میں اہل خانہ نے وصول کرنے سے انکار کردیا تھا تاہم بعد میں بھائی اور بہنوئی کراچی سے میت کو لاہور لے گئے تھے۔
اداکارہ حمیرا اصغر کے والد نے جب ابتدا میں لاش وصول کرنے سے انکار کیا تو سوشل میڈیا پر ملا جلا رجحان سامنے آیا تھا۔
سوشل میڈیا صارفین نے سوالات اُٹھائے تھے کہ اداکارہ نے ایسا کیا جرم کیا تھا جس پر ان کے والد نے لاش وصول نہ کرنے کا اتنا بڑا اقدام اُٹھایا۔
لاہور کے قبرستان میں تدفین کے بعد حمیرا کے چچا نے میڈیا کو بتایا کہ والدین شوبز میں کام کرنے کے فیصلے سے خوش نہیں تھے۔
ممکنہ طور پر اسی وجہ سے اہل خانہ کا حمیرا کے ساتھ کوئی رابطہ نہیں تھا اور انھیں 10 ماہ تک پتا نہیں چلا کہ ان کی بیٹی مر چکی ہے۔
اداکارہ حمیرا والدین سے تعلقات کے حوالے سے بات کرنے کے لیے اب اس دنیا میں نہیں رہیں لیکن ان کی سوشل میڈیا پوسٹیں وائرل ہو رہی ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے ایک پروگرام کے اختتام میں اداکارہ حمیرا نے مداحوں کے نام دل کو چھو لینے والا پیغام دیا تھا۔
انھوں نے اپنے مداحوں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اپنے ماں باپ کی عزت کریں، انھیں ساتھ لیکر چلیں۔ آپ کو جو بھی پیشہ ہو، ماں باپ کی دعاؤں سے ہی آگے بڑھ سکتے ہیں۔
اداکارہ نے کہا کہ پاکستان میں اور پاکستان سے باہر بھی، اپنے غریب بہن بھائیوں کا بے حد خیال رکھیے۔
انھوں نے کہا کہ گلی محلوں اور سڑکوں پر موجود جانوروں کے ساتھ بہت برا سلوک کیا جاتا ہے۔ یہ معصوم سی مخلوق ہیں۔ ان کا بھی خیال رکھیں۔
یاد رہے کہ اداکارہ کی وہ پوسٹ بھی وائرل ہورہی ہیں جس میں انھوں نے اپنے ہاتھوں سے پینٹ کیا والد کا پورٹریٹ شیئر کیا تھا۔
اس پوسٹ میں اداکارہ نے اپنے والد کو ہیرو قرار دیتے ہوئے انھیں سال گرہ کی مبارک باد بھی دی تھی۔
ان پوسٹوں بظاہر لگتا ہے کہ اداکاہ حمیرا کے اپنے والدین کے ساتھ خوشگوار تعلقات تھے۔ ان کے چچا نے بھی بنایا تھا کہ حمیرا ہر دو تین ماہ لاہور آتی اور والدین سے ملتی تھی۔
جس کے بعد مداح اب تک تشویش میں ہیں کہ والدین اور اداکارہ کے درمیان معاملات اس نہج تک کیسے اور کیوں پہنچے۔