کراچی میں یومِ آزادی فرانس (بیسٹیل ڈے) کی پروقار تقریب، فرانس اور پاکستان کی دوستی کا جشن

بیسٹیل ڈے کو فرانس میں آزادی، مساوات اور اخوت کی علامت کے طور پر منایا جاتا ہے


ویب ڈیسک July 15, 2025

کراچی:

قونصل جنرل فرانس الیکسس شاٹانسکی نے 14 جولائی 2025 کو کراچی میں یومِ آزادی فرانس (بیسٹیل ڈے) کی پروقار تقریب میں شرکت کرنے والے مہمانوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان کے لیے اعزاز کی بات ہے کہ وہ سندھ اور بلوچستان میں فرانسیسی حکومت کے نمائندے کے طور پر اس دن کی میزبانی کر رہے ہیں۔

تقریب میں گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری،وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل میمن اور وزیر بلدیات سعید غنی سمیت سفارتی، کاروباری، تعلیمی اور ثقافتی شخصیات نے شرکت کی۔

قونصل جنرل نے اپنے خطاب میں کہا 14 جولائی کو فرانس میں یومِ مسلح افواج بھی ہے، ہمیں آزادی ، مساوات، اور اخوت جیسے انقلابی اصول یاد دلاتا ہے جنہوں نے 1789 کے انقلاب میں فرانس کو بدل کر رکھ دیا۔انہوں نے کہا کہ 236 سال قبل پیرس کے عوام نے جنرل لافائٹ کی قیادت میں بیسٹیل قید خانے پر حملہ کر کے ظلم اور آمریت کے نظام کا خاتمہ کیا۔ آج اسی آزادی کی روح دنیا بھر میں گونج رہی ہے اور کراچی میں اس دن کو منانا اس تاریخی رشتے کا مظہر ہے۔

انہوں نے یاد دلایا کہ فرانس 1947 میں پاکستان کے وجود کو تسلیم کرنے والا پہلا غیر مسلم ملک تھا جس نے دفاعی شعبے میں پاکستان کا ساتھ دیا۔ پاکستان ایئرفورس نے فرانسیسی میرَاج طیاروں پر تربیت حاصل کی جبکہ پاکستانی بحریہ کے آغوستا آبدوزیں کراچی میں فرانسیسی ماہرین کے تعاون سے تیار ہوئیں۔

قونصل جنرل نے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان اور فرانس کی مشترکہ موجودگی کا حوالہ دیا اور عالمی امن و سلامتی کے لیے مل کر کردار ادا کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ ماہ فرانس کے شہر نیس میں منعقدہ اقوام متحدہ کی سمندری سربراہی کانفرنس میں ساحلی علاقوں اور مینگروز کے تحفظ کی ضرورت پر زور دیا گیا، جو سندھ اور بلوچستان کے لیے بھی اہم ہے۔

انہوں نے کہا کہ فرانس اور پاکستان کے تعلقات صرف دفاع تک محدود نہیں بلکہ اب ثقافت،تعلیم و صحت ،کاروبار اور ماحولیات جیسے شعبوں میں بھی وسعت پا رہے ہیں،انہوں نے بتایا کہ صدر میکرون اور وزیراعظم شہباز شریف نے 2022 سے لے کر حالیہ 'ون واٹر سمٹ' تک مختلف مواقع پر ملاقاتیں کیں اور سیلاب کے بعد تعاون میں اضافے کا عزم کیا۔

انہوں نے پاکستان کی معاشی بہتری کو سراہا، جسے آئی ایم ایف نے بھی تسلیم کیا ہے اور کہا کہ یہ صورتحال فرانسیسی کمپنیوں کے لیے پاکستان میں سرمایہ کاری کے مزید مواقع پیدا کر رہی ہے۔جن میں سی ایم اے/سی جی ایم، شنائیڈر الیکٹرک، تھالس، لوریال، اور پیجو شامل ہیں،اسی طرح پاکستانی کمپنیاں جیسے گُل احمد، چوٹانی انڈسٹریز اور مارٹن ڈاؤ بھی فرانس میں اپنی موجودگی بڑھا رہی ہیں۔

انہوں نے پاکستان-فرانس بزنس الائنس کی بحالی کا بھی اعلان کیا، اور اس میں شنیدر الیکٹرک کے سی ای او ہمایوں اخلاق کی خدمات کو سراہا۔قونصل جنرل نے تعلیم اور ثقافت پر بھی روشنی ڈالی کہ فرانس اور پاکستان کے درمیان گزشتہ 60 سالوں سے آثارِ قدیمہ کے شعبے میں تعاون جاری ہے۔

فرانسیسی ماہرین سندھ اور بلوچستان میں ہزاروں نوادرات کی کھدائی کر چکے ہیں، جو مقامی ثقافت کو عالمی سطح پر اجاگر کرتے ہیں۔انہوں نے آغا خان یونیورسٹی، آئی بی اے اور دیگر اداروں کے ساتھ تعاون کو سراہا، اور الائنس فرانسیز کراچی کو پاکستان کا سب سے پرانا غیر ملکی ثقافتی ادارہ قرار دیا، جو 1954 میں قائم ہوا۔

انہوں نے کہا کہ اب کراچی میں کمپس فرانس کا مستقل نمائندہ موجود ہے تاکہ پاکستانی طلبا کو فرانس میں تعلیم کے مواقع میسر آئیں۔آخر میں انہوں نے

 "Vive la République, Vive la France – پاکستان زندہ باد" کے نعرے لگائے۔

مقبول خبریں