امریکا مخالف نظریات رکھنے والوں کے ویزے منسوخ کیے جا سکتے ہیں، ٹرمپ انتظامیہ

درخواست دہندگان کے ’’امریکا مخالف نظریات‘‘ اور سوشل میڈیا سرگرمیوں کو بھی مدِنظر رکھا جائے گا


ویب ڈیسک August 22, 2025

واشنگٹن: صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ امریکا میں امیگریشن کے فیصلے کرتے وقت درخواست دہندگان کے ’’امریکا مخالف نظریات‘‘ اور سوشل میڈیا سرگرمیوں کو بھی مدِنظر رکھا جائے گا۔

امریکی شہریت و امیگریشن سروسز (یو ایس سی آئی ایس) کے ترجمان میتھیو ٹریگیسر نے ایک بیان میں کہا کہ امریکا کے فوائد اُن افراد کو نہیں دیے جا سکتے جو اس ملک سے نفرت کرتے ہیں یا امریکا مخالف نظریات کو فروغ دیتے ہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ امیگریشن کے فوائد، جن میں رہائش اور ملازمت کی اجازت شامل ہے، کوئی ’’حق‘‘ نہیں بلکہ ایک ’’سہولت‘‘ ہیں۔

رپورٹ کے مطابق 1952 میں نافذ کیا گیا امیگریشن اور نیشنلٹی ایکٹ امریکا مخالف نظریات کی وضاحت کرتا ہے، جو اس وقت بنیادی طور پر کمیونزم پر مرکوز تھے۔ تاہم، ٹرمپ انتظامیہ پہلے ہی ایسے افراد کے ویزے مسترد یا منسوخ کرنے کے لیے سخت اقدامات کر رہی ہے جنہیں امریکا کی خارجہ پالیسی خصوصاً اسرائیل کے حوالے سے مخالف سمجھا جاتا ہے۔

نئی ہدایات میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ حکام یہ جانچیں گے کہ آیا درخواست دہندگان یہود مخالف خیالات کو فروغ دیتے ہیں یا نہیں۔


 

مقبول خبریں