کراچی: شوہر اخلاقی طور پر بیوی کی خودکشی کا ذمہ دار ہے لیکن سزا دینا ممکن نہیں، عدالت

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج وسطی نے خاتون پر گھریلو تشدد کے مقدمے میں شوہر اور 2  دیوروں کو بری کردیا


کورٹ رپورٹر December 23, 2025

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج وسطی نے خاتون پر گھریلو تشدد کے مقدمے میں شوہر اور 2  دیوروں کو بری کردیا۔

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج وسطی کی عدالت نے  خاتون پر گھریلو تشدد کے مقدمے کا فیصلہ سنادیا۔

عدالت نے خاتون کے شوہر اور 2  دیوروں کو بری کردیا، ملزمان  میں شیراز، فراز اور ایاز شامل ہیں۔

عدالت نے بھارتی قانون 306 اور 498 اے کا حوالہ دیدیا۔ عدالت نے فیصلے میں کہا کہ خودکشی کا شوہر اخلاقی طور پر ذمہ دار ہے مگر قانونی سزا ممکن نہیں، پاکستانی قانون خودکشی پر اکسانے والوں کو سزا دینے سے قاصر ہے۔ کمرہ اندر سے بند تھا اس لیے واقعہ خودکشی ثابت ہوا۔

صبا انجم نے خودکشی سے پہلے خط میں گھریلو تشدد کا ذکر کیا۔ شوہر نے بیوی کو سسرالی ظلم سے بچانے میں ناکامی دکھائی۔ بھائیوں کیخلاف براہ راست شواہد نہ ہونے پر بریت ہوئی۔

سندھ ڈومیسٹک وائلنس ایکٹ ناکافی اور سزا بہت کم ہے۔ کئی خواتین ظلم سہتی ہیں، کچھ بچ نکلتی ہیں، کچھ جان دے دیتی ہیں۔ قانون کی خامی کے باعث ملزمان کو سزا نہیں دی جا سکی۔

پراسیکیوٹر حنا ناز نے موقف دیا تھا کہ شوہر کا رویہ غیر حفاظتی اور غفلت پر مبنی تھا۔ پولیس کے مطابق شادی کے 7 ماہ بعد 32 سالہ صبا انجم نے پنکھے سے لٹک کر خودکشی کرلی تھی۔ ملزمان کیخلاف تھانہ خواجہ اجمیر نگری میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

مقبول خبریں