آسٹریلوی فاسٹ بولر جھائے رچرڈسن چار سال بعد ٹیسٹ کرکٹ میں واپسی کے قریب ہیں۔
تفصیلات کے مطابق آسٹریلوی ٹیم نے میلبرن میں آل پیس اٹیک کے ساتھ میدان میں اترنے کا عندیہ دیا ہے۔
آسٹریلیا کے اعلان کردہ 12 کھلاڑیوں میں کوئی اسپنر شامل نہیں ہے۔
پیٹ کمنز کی غیر موجودگی میں کپتانی کرنے والے اسمتھ بیماری سے صحت یاب ہو کر واپس آ گئے ہیں۔
اسمتھ کا کہنا ہے کہ موسم ٹھنڈا اور ابر آلود ہونے کی توقع ہے، جس سے پچ فاسٹ بولرز کے لیے مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔
انہوں نے ایم سی جی کی پچ کو کافی سبز اور گھاس والی قرار دیا ہے، یہی وجہ ہے کہ ٹیم نے اسپنر کے بجائے فاسٹ بولرز پر انحصار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ان کے مطابق اگر نیتھن لائن فٹ بھی ہوتے تو اسپنر کو کھلانے پر بحث ضرور ہوتی، کیونکہ حالیہ وکٹیں زیادہ تر سیم کے لیے سازگار رہی ہیں۔
حتمی پلیئنگ الیون کا اعلان میچ کی صبح کیا جائے گا جہاں جھائے رچرڈسن، مائیکل نیسر اور برینڈن ڈوگیٹ میں سے دو کا انتخاب ہوگا۔
آف اسپنر ٹوڈ مرفی کو 12 رکنی اسکواڈ سے باہر رکھا گیا ہے، جبکہ جوش انگلس بھی ٹیم میں جگہ برقرار نہ رکھ سکے۔
بیٹنگ میں عثمان خواجہ اپنی جگہ برقرار رکھتے ہوئے نمبر پانچ پر کھیلیں گے، جبکہ کیمرون گرین کو خراب فارم کے باعث نمبر سات پر بھیج دیا گیا ہے۔
آسٹریلیا نے فی الحال گرین پر اعتماد برقرار رکھا ہے، حالانکہ ان کی جگہ بیو ویبسٹر کو شامل کرنے پر بھی غور ہوا تھا۔