نائیجیریا کی مسجد میں زور دار دھماکا؛ 5 نمازی شہید، 35 زخمی

مبینہ خودکش حملے میں شہادتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے


ویب ڈیسک December 25, 2025
نائیجیریا میں مبینہ خودکش حملے میں شہید ہونے والے نمازیوں کی تعداد میں اضافے خدشہ ہے

نائیجیریا کے شمال مشرقی شہر میدوگوری میں نماز کے دوران ایک مسجد میں دھماکا ہوا جو مبینہ طور پر خودکش حملہ تھا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق نائیجیریا کی ریاست بورنو کی پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ جائے وقوعہ سے خودکش جیکٹ کے مشتبہ ٹکڑے برآمد ہوئے ہیں۔

تاہم اب تک اس بات کی تصدیق نہیں ہوسکی کہ مسجد پر ہونے والے دھماکے کی نوعیت کیا تھی۔ تاحال تحقیقات جاری ہیں۔

مسجد میں دھماکا اُس وقت ہوا جب نمازیوں کی بڑی تعداد موجود تھی جس کے باعث زخمیوں کی تعداد 35 سے زائد ہے اور 5 شہید ہوگئے۔

ریسکیو ادارے نے زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کردی گئی جہاں 7 زخمیوں کی حالت نازک جب کہ 5 کی تشویشناک ہے۔ شہادتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

تاحال کسی گروہ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔ ماضی میں اس نوعیت کے خودکش حملوں کی ذمہ داری شدت بوکو حرام یا اس کا ایک دھڑا قبول کرتا آیا ہے۔

ریاست کے گورنر باباگانا زولم نے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے بربریت اور غیر انسانی عمل قرار دیا اور تہواروں کے موقع پر عبادت گاہوں اور عوامی مقامات پر سکیورٹی بڑھانے کی اپیل کی۔

اقوامِ متحدہ کے رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ 2009 سے اب تک شمالی نائیجیریا میں شورش کے باعث ہزاروں افراد ہلاک اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں۔

اگرچہ حالیہ برسوں میں خودکش حملوں میں کمی آئی مگر شدت پسند گروہ اب بھی ایسے حملوں کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

جولائی 2024 میں بورنو میں شادی کی تقریب پر ہونے والا سہ طرفہ خودکش حملہ اس کی مثال ہے۔

یاد رہے کہ 2009 کے بعد بوکو حرام کی بغاوت کے آغاز کے ساتھ ہی شمال مشرقی نائیجیریا میں مساجد، بازاروں اور عبادت گاہوں کو نشانہ بنایا جانے لگا ہے۔

2011 سے 2015 تک مساجد میں خودکش حملوں اور بم دھماکوں میں اضافہ ہوا ہے خاص طور پر جمعہ کی نماز کے اوقات میں حملے کیے گئے تاکہ زیادہ جانی نقصان ہو۔

جس کے بعد  بوکو حرام کے اندر تقسیم کے بعد سامنے آنے والے نئے دھڑے ISWAP نے 2017 سے 2020 کے دوران آزادانہ کارروائیاں بھی کیں۔

سیکیورٹی آپریشنز نے 2021 سے 2023 کے دوران اس نئی تنظیم کو کمزور کردیا گیا جس سے حملوں میں کمی آئی تھی۔

تاہم 2024 کے بعد سے اس تنظیم نے دوبارہ خود کو منظم کرنا شروع کیا اور ایک بار پھر خودکش حملوں میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

 

 

مقبول خبریں