پشاور:
وزیراعلیٰ کے پی سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ میں نے وادی تیراہ میں کسی آپریشن کی اجازت نہیں دی یہ پروپیگنڈا ہے، تیراہ میں مقامیوں سے زبردستی معاہدے لکھوائے گئے، فوجی آپریشن کے معاملے پر عمران خان کے موقف کے ساتھ کھڑے ہیں۔
یہ بات وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی نے جمرود کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
خیبرپختونخوا کے علاقے وادی تیراہ کی صورت حال پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہیں وادی تیراہ میں کسی قسم کی نقل مکانی کا کوئی علم نہیں تاہم اطلاعات ملی ہیں کہ وادی تیراہ کے مقامی شہریوں سے زبردستی معاہدے لکھوائے گئے ہیں، جو ایک تشویش ناک امر ہے۔
تیراہ میں آپریشن کے حوالے سے کسی نے رابطہ نہیں کیا
انہوں نے کہا کہ وادی تیراہ کے بے چارے شہریوں کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے، اگر اس حوالے سے کوئی معاملہ ان کے پاس آیا تو وہ ضرور بات کریں گے اور عوام کے حقوق کا تحفظ کریں گے لیکن تاحال وادی تیراہ میں کسی ممکنہ آپریشن کے حوالے سے کسی سرکاری شخص نے ان سے کوئی رابطہ نہیں کیا۔
سہیل آفریدی نے ضم اضلاع کی ترقی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ پہلے ہی ضم شدہ اضلاع کے لیے ایک ہزار ارب روپے کے ترقیاتی پیکج کا اعلان کر چکے ہیں، حکومت ضم اضلاع کو قومی دھارے میں لانے اور وہاں کے عوام کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے کے لیے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ عوامی مسائل کے حل اور سیاسی استحکام کے لیے تمام فیصلے مشاورت اور آئینی دائرے میں رہ کر کیے جائیں گے اور صوبے کے عوام کے مفادات پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
تحصیل باڑہ میں عمائدین اور جرگہ سے خطاب
بعدازاں تحصیل باڑہ میں مقامی عمائدین اور عوام کے جرگہ سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ رجیم چینج کے ذریعے عمران خان کی جمہوری حکومت کا خاتمہ کیا گیا، رجیم چینج کے بعد جھوٹے بیانیوں کے ذریعے ہمیں نشانہ بنایا گیا مگر ہم نے اسے ناکام بنایا، ہم نے امن کے مستقل قیام کے لیے گرینڈ امن جرگے کا انعقاد کیا جس نے 15 نکاتی متفقہ اعلامیہ پیش کیا، تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں اور ہر مکتبہ فکر نے امن جرگے میں کسی بھی آپریشن کی مخالفت کی اور اب اس امن ایجنڈے کو بھی سبوتاژ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
تیراہ میں کسی آپریشن کی اجازت نہیں دی، قبائل کوئی تجربہ گاہ نہیں، وزیراعلیٰ کے پی
سہیل آفریدی نے کہا کہ میرے خلاف منظم پروپیگنڈے کے ذریعے آپریشن کی اجازت کا جھوٹا تاثر دیا جا رہا ہے، تیراہ میں شدید برفباری کے دوران آپریشن کا ڈھونگ رچانا سمجھ سے بالاتر ہے، خودساختہ دہشت گردی کے بیانیے کی آڑ میں حکومت مخالف فضا بنانے کے لیے آپریشن کی تیاری کی جا رہی ہے، اگر واقعی نیت امن کی ہوتی تو صوبائی حکومت کو اعتماد میں لیا جاتا، بند کمروں میں کیے گئے فیصلے ہمیشہ نقصان کا باعث بنتے ہیں۔
ملٹری آپریشن کے معاملے پر عمران خان کے موقف پر قائم ہیں
انہوں نے کہا کہ ملٹری آپریشن کے معاملے پر ہم عمران خان کے مؤقف کے ساتھ کھڑے ہیں، قبائل تجربہ گاہ نہیں، یہاں بھی انسان رہتے ہیں، جن لوگوں نے ہمیں 78 سال سے محروم رکھا، اب بھی چاہتے ہیں کہ ہم محروم رہیں، ہم ان کے عزائم کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
وزیراعلیٰ کا کمسن زینب کے دل کا آپریشن، زینب کے نام پر ٹیوب ویل قائم کرنے کا اعلان
وزیراعلی نے جمرود میں عارضہ قلب میں مبتلا 10 سالہ زینب بی بی کی رہائش گاہ پر اس سے ملاقات کی۔ وزیراعلی نے سرکاری اخراجات پر زینب بی بی کے دل کے آپریشن کا اعلان کیا۔ وزیراعلی نے زینب بی بی کی تیمار داری کی اور نقد مالی تعاون کا بھی اعلان کیا۔
وزیراعلی نے زینب بی بی کے نام پر ایک عدد سرکاری ٹیوب ویل، ایک سرکاری پرائمری اسکول کی اپ گریڈیشن کی منظوری بھی دے دی۔ زینب بی بی نے وزیراعلی کو بانی چئیرمین عمران خان کے حق میں اشعار پڑھ کر سنائے۔
عارضہ قلب میں مبتلا زینب کو؛ وزیر اعلی نے ڈیڑھ ماہ قبل وزیراعلی ہاأس مدعو کیا تھا۔