سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کی شہادت کی 18 ویں برسی کل منائی جائے گی

27 دسمبر 2007 کو لیاقت باغ میں بے نظیر بھٹو کے ہمراہ 23 کارکن بھی شہید ہوئے


جمیل مرزا December 25, 2025

راولپنڈی:

پاکستان کی سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو سمیت 23 کارکنوں کی شہادت کے سانحہ لیاقت باغ کی 18 ویں برسی کل منائی جائے گی۔

18سال قبل 27 دسمبر 2007 کو لیاقت باغ میں سابق وزیر اعظم بینظیر بھٹو سمیت پیپلز پارٹی کے 23کارکناں کی شہادت سیاسی تاریخ کا منفرد واقعہ ہے،اس سانحہ کے اصل محرکات تو سامنے نہ آسکے مگر محترمہ کے ہمراہ شہید ہونے والے 23 کارکنان اور بعدازاں 4 مزید شہید ہو نے والوں کے بچے پارٹی کے تعاون سے اپنے پا ئوں پرکھڑے ہو چکے ،ان فیملیز نے آج بھی پیپلز پارٹی کے ساتھ وابستگی کو برقرار رکھا ہے۔

بینظیرکی شہادت میں کونسے طاقتور ہاتھ  تھے جن کو سامنے نہیں لایا جاسکا،اسی لیاقت باغ میں شہید ہونے والے پہلے وزیر اعظم لیاقت علی خان کے اصل  قاتلوں کا بھی سراغ  نہ مل سکا،سکاٹ لینڈ یارڈ بھی قاتل بے نقاب نہ کرسکی۔

اہل خانہ اج کا دن  پھر اپنا زخم تازہ ہونے پر غم میں ڈوب کرگزاریں گے، برسی کی تیاریاں جاری ہیں، لیاقت باغ میں جائے شہادت پر18سال بعد بھی یادگار تعمیر نہ ہو سکی۔

شہید ہونے والوں میں رفیق رضا راولپنڈی،نعیم اختر ٹوبہ ،نعیم اصغرگوجرانوالہ ،اصف ثمر راولپنڈی ،ذوالفقار علی فیصل آباد،توقیر اکرم لالہ موسیٰ،محمد بشیر مظفر آباد،جاوید اقبال راولپنڈی،راجہ حبیب راولپنڈی،بشیر احمد کے پی کے،محمد شفیق راولپنڈی،ظہیر احمد لاہور،چوہدری حاکم قصور،محمد شفیق لاہور،راجہ آمین راولپنڈی،نذر احمد کراچی،ساجد علی کوٹلی،جمیل احمد راولپنڈی،ممتا ز حسین راولپنڈی،ساجد محمود  راولپنڈی،مظہر تنویر کوٹلی ستیاں شامل ہیں جبکہ انور خان، نذیر بٹ،سراج خان ،چوہدری غوث  اور راجہ افراز بھی بعدازاں دم توڑ گئے تھے۔

2007 کو یتیم ہونے والے بچے اب جواں ہوچکے،زخمی ہونے والے اختر سعید ،حسنین اشرف ،الطاف بٹ ،حاجی خالد ،راجہ ریاض اور عذیر بٹ اب بھی اس سانحہ اور بینظیرکو یاد کرکے روتے ہیں۔

 

مقبول خبریں