پاکستان کی فشریز انڈسٹری کی برآمدات میں اضافہ

رواں سال گہرے سمندر میں مچھلی کا شکار کرنے کے لائسنس دینے کا معاملہ بھی حل ہوگیا ہے


رزاق ابڑو December 26, 2025

سال 2025 کے دوران مچھلی کی ایکسپورٹ میں 19 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ گزشتہ دو سالوں میں مجموعی طور پر تقریباً 40 فیصد ایکسپورٹ بڑھی ہے۔

یہ بات ڈائریکٹر جنرل میرین فشریز پاکستان ڈاکٹر منصور علی وسان نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے بتائی۔ گزشتہ سالوں کے اعداد و شمار بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مالی سال 24-2023 میں مختلف ممالک کو 406 ملین ڈالرز کی مچھلی ایکسپورٹ کی گئی جبکہ 25-2024 میں بیرون ملک مچھلی کی ایکسپورٹ کا حجم بڑھ کر 489 ملین ڈالر ہوگیا۔

اسی طرح رواں سال بھی اسی تناسب سے ایکسپورٹ میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ امریکا میں مچھلی کی ایکسپورٹ کے سلسلے میں بھی 2025 کے دوران اہم پیش رفت ہوئی ہے، امریکی میرین میملز ایکٹ پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے بعد اب ہم امریکا میں اپنی مچھلی ایکسپورٹ کرنے کے اہل بن گئے ہیں۔

یہ معاملہ 2018 سے التوا کا شکار تھا جو اس سال حل ہوا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ امریکا کو جھینگے کی ایکسپورٹ کے سلسلے میں بھی اس سال اہم پیش رفت ہوئی ہے جس کے بعد اگلے سال کے وسط تک پاکستان کو جھینگا امریکا میں ایکسپورٹ کرنے کی اجازت مل جائے گی۔

ڈاکٹر منصور وسان کے مطابق رواں سال گہرے سمندر میں مچھلی کا شکار کرنے کے لائسنس دینے کا معاملہ بھی حل ہوگیا ہے، یہ معاملہ کافی عرصے سے التوا کا شکار تھا۔ رواں سال ڈیپ سی فشنگ لائسنس جاری کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ رواں سال حکومت پاکستان نے نیشنل فشریز اینڈ اکواکلچر پالیسی بھی بنائی ہے، اس میں ماہی گیری کے شعبے کو مزید تقویت ملے گی۔ اس پالیسی میں فشریز سے لے کر ایکواکلچر تک ماہی گیری کے تمام حصوں کو شامل کیا گیا ہے۔

مقبول خبریں