کراچی:
سال 2025 کے دوران پاکستان کرکٹ ٹیم نے جہاں سہ فریقی سیریز، ہانگ کانگ سکسز، ایمرجنگ ایشیا کپ اور انڈر 19 ایشیا کپ کے ٹائٹل اپنے نام کیے وہیں متعدد کھلاڑی نے انفرادی طور پر بھی اہم ریکارڈز اپنے کیے۔
قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کی سال بھر کی کارکردگی پر نظر دوڑائی جائے تو محمد عباس، محمد ساجد، نعمان علی، محمد نواز، حسن علی، سعدیہ اقبال اور فاطمہ ثناء نے بولنگ کے شعبے میں چار چاند لگائے۔
سال کے آغاز میں پاکستان کی اسپن جوڑی ساجد خان اور نعمان علی نے ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں اہم ریکارڈز اپنے نام کیے۔ دو میچز کی سیریز ایک ایک سے برابر رہی۔
نعمان علی
بائیں ہاتھ سے بولنگ کرنے والے نعمان علی کی بات کی جائے تو انہوں نے ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز میں 16 وکٹیں حاصل کیں جس کی بدولت نعمان علی آئی سی سی ٹیسٹ رینکنگ میں ٹاپ 5 بولرز میں شامل ہوگئے۔
ٹیسٹ سیریز کے دوران نعمان علی کا سب سے بڑا کارنامہ ہیٹ ٹرک کا ہے۔ اسپنر کی حیثیت سے ٹیسٹ میں ہیٹ ٹرک کرنے والے نعمان علی پہلے پاکستانی ہیں تاہم ٹیسٹ کی تاریخ میں پانچویں پاکستانی بولر ہیں۔
نعمان علی سے قبل سن 1999 میں وسیم اکرم نے سری لنکا کے خلاف دو مرتبہ ٹیسٹ میں ہیٹ ٹرک مکمل کی تھی۔ عبدالرزاق نے 2000 میں سری لنکا کے خلاف، محمد سمیع نے 2002 میں سری لنکا کے خلاف اور نسیم شاہ نے 2020 میں بنگلا دیش کے خلاف ہیٹ ٹرک کی تھی۔
اسی ٹیسٹ سیریز میں نعمان علی نے ایک اننگز میں 5 وکٹیں اور میچ میں 10 وکٹیں لینے کا اعزاز بھی اپنے نام کیا۔
رواں سال اکتوبر میں جنوبی افریقا کے خلاف کھیلی گئی ٹیسٹ سیریز میں بھی نعمان علی نے اپنی کارکردگی کے جوہر دکھائے۔ پہلے ٹیسٹ میں 10 وکٹیں حاصل کرنے پر انہیں پلیئر آف دی میچ ایوارڈ دیا گیا۔ سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میں وہ صرف 4 وکٹیں لے سکے تھے۔
نعمان علی نے سابق لیگ اسپنر عبد القادر کا 37 سال پرانا ریکارڈ بھی توڑا۔ انہوں نے مسلسل 5 ٹیسٹ میچز میں 46 وکٹیں لیں جبکہ سابق اسپنر نے 44 وکٹیں حاصل کی تھیں۔
واضح رہے کہ نعمان علی ٹیسٹ میں تین مرتبہ 10 وکٹیں اور 9 مرتبہ 5 وکٹیں حاصل کر چکے ہیں جبکہ 21 میچز میں 97 وکٹیں بھی اپنے نام کر رکھی ہیں۔
پاکستانی اسپنر نعمان علی اپنی بہترین کارکردگی کی بدولت اس وقت آئی سی سی ٹیسٹ رینکنگ میں چوتھے نمبر پر موجود ہیں۔

ساجد خان
اسپن جوڑی کے دوسرے بولر ساجد خان، جو دائیں بازو سے آف اسپن کرتے ہیں، نے ویسٹ انڈیز کے خلاف پہلے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں 4 اور دوسری اننگز میں 5 وکٹیں اپنے نام کی، جس نے قومی ٹیم کی فتح میں کلیدی کردار ادا کیا۔
پہلے ٹیسٹ میں 9 وکٹیں اپنے نام کرنے والے ساجد خان اپنی تیز ترین 50 وکٹیں مکمل کرنے والے پاکستان کے تیسرے بولر بھی بنے۔ انہوں نے یہ کارنامہ محض 11 میچز میں انجام دیا۔
ساجد خان سے قبل سابق لیگ اسپنر یاسر شاہ نے تیز ترین 50 وکٹوں کا ریکارڈ محض 9 میچز میں اپنے نام کیا تھا۔
رواں سال جنوبی افریقا کے خلاف اکتوبر میں کھیلی گئی ٹیسٹ سیریز میں ساجد خان نے پہلے میچ میں 5 اور دوسرے میچ میں ایک وکٹ لی تھی۔

محمد عباس
سال 2024 کے آخر میں پاکستان نے جنوبی افریقا کے خلاف ٹیسٹ سیریز کھیلی تھی جس کا دوسرا ٹیسٹ 2025 کے شروع میں ہوا۔
دو میچز کی ٹیسٹ سیریز میں پاکستان کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تاہم سیریز میں فاسٹ بولر محمد عباس نے اپنی 100 وکٹیں مکمل کیں۔ انہوں نے یہ کارنامہ 27 میچز میں انجام دیا۔