وائلڈلائف رینجرز پنجاب نے گھروں میں پالے گئے مقامی طوطوں کی ڈیکلیئریشن کی تاریخ میں ایک بار پھر سے توسیع کا عندیہ دیا ہے۔
محکمے کی طرف سے الیگزیزینڈرین، روز رنگڈ (را طوطے) ، سلیٹی سر اور گلابی سروالے طوطوں کی ڈیکلیئریشن کے لئے 5 جنوری 2026 تک کی مہلت دی گئی تھی ۔ابتک ایک لاکھ سے زائد طوطے ڈیکلیئرکئے جاچکے ہیں۔
وائلڈلائف رینجرز پنجاب نے نومبر 2025 میں گھروں میں پالے جانیوالے طوطوں کی رجسٹریشن کرنے کا فیصلہ کیا تھا ۔ پہلے مرحلے میں طوطے ڈیکلیئرکئے جائیں گے اور دوسرے مرحلے میں ان طوطوں جانچ اور تصدیق کے بعد رجسٹریشن کی جائیگی۔
ایک طوطے کی رجسٹریشن فیس ایک ہزار روپے ہے۔ طوطے ، وائلڈلائف رینجرز کی ویب سائٹ پر جاکر آن لائن پورٹل کے ذریعے ڈیکلیئرکئے جاسکتے ہیں۔ وائلڈلائف رینجرز نے طوطے ڈیکلیئر کرنے کےلئے پانچ جنوری 2026 تک حتمی ڈیڈلائن مقرر کی تھی تاہم وائلڈلائف رینجرز کےمطابق اس تاریخ میں ایک بار پھر سے تو سیع کا امکان ہے۔
اس کے علاوہ طوطوں کی ڈیکلیئریشن اور رجسٹریشن کے لئے آگاہی مہم بھی چلائی جائیگی۔
واضع رہے کہ برصغیر کی ثقافت میں طوطا ہمیشہ ایک نمایاں علامت رہا ہے۔ پاکستان میں اس کی کئی نسلیں پائی جاتی ہیں، جن میں الیگزینڈرین، روز رنگڈ (را)، سلیٹی سر اور گلابی سروالے طوطے زیادہ عام ہیں۔
گھروں میں سب سے زیادہ روز رنگڈ طوطے رکھے جاتے ہیں۔ اسسٹنٹ چیف وائلڈلائف رینجرز پنجاب عاصم بلال نےبتایا طوطوں کی ان اقسام کی جنگلی آبادی تیزی سے کم ہورہی ہے، جس کے باعث اب کیپٹوٹی میں رکھے گئے تمام طوطوں کی باقاعدہ رجسٹریشن شروع کی گئی ہے تاکہ ان کی درست آبادی معلوم ہوسکے ۔