خامیوں پر قابو پائے بغیر ٹائٹل کا دفاع ممکن نہیں سابق اسٹارز

ملائیشیا کیخلاف پاکستانی ٹیم نے گذشتہ میچز کی بانسبت کمزور کھیل کا مظاہرہ کیا، حنیف خان


Sports Reporter October 01, 2014
پنالٹی کارنرز پر خاص توجہ دینا ہوگی، حسن سردار فوٹو: فائل

سابق ہاکی اولمپئنز نے ملائیشیا کیخلاف میچ میں گول کے مواقع ضائع ہونے پر تشویش کا اظہار کردیا،ان کا کہنا ہے کہ روایتی حریف بھارت سے فائنل میں خامیوں پر قابو پائے بغیر ایشین گیمز ٹائٹل کا دفاع ممکن نہیں ہوگا۔

حینف خان نے کہا کہ فتح خوشی کی بات ہے لیکن گرین شرٹس نے گذشتہ میچز کی بانسبت کمزور کھیل کا مظاہرہ کیا، حسن سردار نے کہا کہ ٹورنامنٹ میں مجموعی کارکردگی بہتر رہی، بلو شرٹس کو زیر کرنے کیلیے پنالٹی کارنرز پر خاص توجہ دینا ہوگی۔ارشد چوہدری نے کہا کہ اندازے کے برعکس سخت میچ ہوا، فائنل ہمیشہ کی طرح اعصاب کی جنگ ہوگا،قوم گرین شرٹس کی حوصلہ افزائی جاری رکھے۔انجم سعید نے کہا کہ طویل عرصہ بعد کھلاڑیوں میں ایسا جذبہ دیکھا، یقین ہے کہ بھارتی ٹیم بھی زیادہ مزاحمت نہیں کرپائے گی۔

تفصیلات کے مطابق ایشین گیمز ہاکی کے سیمی فائنل میں پاکستان کی ملائیشیا کیخلاف فتح پر سابق اولمپئنز نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے قوم کو مبارکباد دی ہے، ساتھ ہی انھوں نے گول کے مواقع سے فائدہ نہ اٹھانے پر تشویش کا اظہار بھی کیا۔ حنیف خان نے کہا کہ فائنل تک رسائی خوش آئند لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ گرین شرٹس گذشتہ میچز کی نسبت زیادہ اچھے کھیل کا مظاہرہ نہیں کرسکے، ملائیشیا کی حکمت عملی زیادہ موثر ثابت ہوئی، پاکستانی فارورڈ لائن کو اپنی کارکردگی میں بہتری لانے کی ضرورت ہے۔

انھوں نے کہا کہ ہمیں یہ بات نہیں بھولنی چاہیے کہ گروپ میچ میں گرین شرٹس نے بھارت کو تھوڑے مارجن سے ہرایا تھا، روایتی حریفوں کے مابین دباؤ سے بھرپور فائنل میں بہترین حکمت عملی تیار کرنے کے ساتھ سخت محنت بھی کرنا ہوگی، جدید ہاکی میں دفاعی کھیل کی کوئی گنجائش نہیں، پاکستان کی فارورڈ لائن کو جارحانہ انداز میں شارٹ پاسز کے ساتھ کھیلنا ہوگا، انھوں نے کہا کہ ابھی تک دفاع بہتر رہا تاہم فرنٹ پر کھیلنے والے وقفے وقفے سے عمدہ مووز بنائیں تو کامیابی حاصل کرنے میں دشواری نہیں ہوگی۔

حسن سردار نے کہا کہ ٹورنامنٹ میں اب تک مجموعی کارکردگی اچھی رہی، ملائیشیا کیخلاف مواقع ضائع ضرور ہوئے لیکن پنالٹی شوٹ آؤٹس کے دوران حواس پر قابو رکھتے ہوئے فتح حاصل کی، کھلاڑیوں کا مورال بلند ہے، اس میچ میں فنشنگ کی خامیوں پر قابو پاکر فائنل میں بھارت کو زیر کرنے کا پلان بنانا ہوگا، انھوں نے کہا کہ گرین شرٹس جارحانہ ہاکی کھیلیں، پنالٹی کارنرز کو کار آمد بنائیں اور حریف کی اسی انداز کی کوششیں ناکام کرنے میں کامیاب رہیں تو ٹائٹل کا دفاع کیا جاسکتا ہے۔

دوسری جانب نیشنل ہاکی اسٹیڈیم لاہور میں ملائیشیا کیخلاف سنسنی خیز مقابلے کے بعد ٹیم کی کامیابی پر خوشی سے سرشار اولمپئنز نے پاکستان زندہ باد کے فلک شگاف نعرے لگائے۔ پی ایچ ایف نے میڈیا روم میں سیمی فائنل میچ بڑی اسکرین پر دکھانے کا خصوصی انتظام کیا تھا جہاں سابق اولمپئنز نے میڈیا کے نمائندوں اور شائقین کے ہمراہ میچ دیکھا۔

اس موقع پر ارشد چوہدری نے کہا کہ اندازے کے برعکس سخت میچ ہوا، پاکستان نے کئی عمدہ مووز بنائیں لیکن پنالٹی کارنر سمیت چند یقینی مواقع ضائع ہوگئے، فتح سے قوم کو ایک بڑی خوشی حاصل ہوئی، بھارت کیخلاف فائنل ہمیشہ کی طرح اعصاب کی جنگ ہوگا،دونوں ملکوں کے کھلاڑی اپنی قوم کی توقعات کا بوجھ لیے میدان میں اترینگے، پاکستانی عوام کو گرین شرٹس کی حوصلہ افزائی جاری رکھنا چاہیے تاکہ وہ بلند عزائم کے ساتھ ٹائٹل کے دفاع میں کامیابی پاکر وطن واپس آئیں۔

انجم سعید نے کہا کہ میں نے طویل عرصہ بعد پاکستانی کھلاڑیوں میں ایسا جذبہ دیکھا جس کے بعد مجھے یقین ہے کہ بھارتی ٹیم ہمارے کھلاڑیوں کے سامنے زیادہ مزاحمت نہیں کر پائے گی۔ انھوں نے کہا کہ میچ جیتنے کے بعد جس طرح کھلاڑیوں کی آنکھوں میں آنسو تھے اس سے لگتا ہے کہ وہ پاکستان ہاکی کا سنہری دور واپس لانے کیلیے پُرعزم ہیں، بھارت اور پاکستان کا میچ ہمیشہ سے اعصاب کی جنگ ہوتا ہے، پول میچ میں قومی ٹیم نے عمدہ کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے روایتی حریف کو شکست دی اور فائنل میں بھی کامیابی کا روشن امکان ہے، انھوں نے کہاکہ پاکستان ہاکی تاریخ کے مشکل ترین دور سے گزر رہی ہے،ایشین گیمز میں کامیابی سے قومی کھیل کے تن مردہ میں نئی جان پڑ جائے گی۔

اولمپئن دانش کلیم نے کہا کہ ملائیشیا کے خلاف کامیابی ٹیم ورک کا نتیجہ ہے، فائنل میں بھی قومی ٹیم کو مزید متحد ہوکر کھیلنا ہوگا، بدقسمتی سے کئی یقینی مواقع ضائع ہونے کی وجہ سے بات پنالٹی شوٹ آؤٹس تک پہنچی تاہم اس مرحلے پر بھی کھلاڑیوں نے حواس پر قابو رکھتے ہوئے فتح کو گلے لگایا۔

انھوں نے کہا کہ فائنل تک رسائی خوش آئند ہے، بلند حوصلہ گرین شرٹس کا اگلا امتحان زیادہ سخت ہے، روایتی حریف ٹیموں کا کھیلنے کا اسٹائل اور قوت ایک جیسی ہے، دونوں میں سے کوئی بھی ہارنا نہیں چاہتا، دباؤ میں کھیلتے ہوئے پاکستانی پلیئرز کو جوش کیساتھ ہوش کا بھی مظاہرہ کرتے ہوئے حریف کوزیر کرنا ہوگا، ذراسی غلطی بھاری ثابت ہوسکتی ہے۔ محمد اخلاق نے کہا کہ پاکستان نے ایک آسان میچ بڑی مشکل سے جیتا جبکہ بھارت نے جس سنسنی خیز مقابلے کے بعد کوریا کو زیر کر فائنل میں جگہ بنائی اس کے بعد روایتی حریف کی فتح کے امکان بڑھ گئے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں