سعید اجمل کی بولنگ میں بہتری کے آثار نمایاں

نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز سے قبل کلیئر کرانے کی کوشش کی جائے گی


Sports Reporter October 10, 2014
نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز سے قبل کلیئر کرانے کی کوشش کی جائے گی۔ فوٹو: فائل

آئی سی سی کی جانب سے معطل آف اسپنر سعید اجمل کے ایکشن میں بہتری کے آثار نمایاں ہونے لگے۔

نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز سے قبل کلیئر کرانے کی کوشش کی جائے گی، دوسرا ڈلیوری بھی کرسکیں گے۔ تفصیلات کے مطابق انتہائی معتبر ذرائع کے مطابق پی سی بی کے تحت لاہور کے قذافی اسٹیدیم میں این سی اے کے ہیڈ کوچ محمد اکرم اور 'دوسرا' بولنگ کے موجد محمد ثقلین کی زیر نگرانی جاری کیمپ میں سعید اجمل نے اپنے بولنگ کے انداز کو بدل لیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سعید اجمل کا خیال ہے کہ ایکشن میں کی جانے والی تبدیلی کے بعد ان کی بولنگ میں مزید بہتری آ جائے گی۔ دوسری جانب لاہور سے اسپورٹس رپورٹر کے مطابق سعید اجمل کو 9 نومبر سے یواے ای میں شیڈول سیریز سے قبل کلیئر کروانے کی تیاری کی جارہی ہے، ثقلین مشتاق کی رہنمائی میں آف اسپنر کے بازو کے خم کو 15 ڈگری کی قانونی حد میں لانے کیلیے نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں کام جاری ہے، ذرائع کے مطابق سعید اجمل انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی کیلیے بھرپور جذبے کیساتھ سخت محنت کررہے ہیں،انہوں نے اب تک 25 دن میں 7 ہزار کے قریب گیندیں پھینک کر ایکشن پر اعتراضات دور کرنے کیلیے کوشش کی ہے۔

واضح بہتری آنے کے بعد ثقلین مشتاق چند روز میں اپنی رپورٹ پی سی بی کو پیش کردیں گے جس کے بعد کسی غیر ملکی بائیومکینک لیب سے آزادانہ تجزیہ کروایا جائے گا،اس مقصد کیلیے بورڈ حکام مختلف سینٹرز سے مسلسل رابطے میں ہیں، حتمی فیصلہ ہوتے ہی سعید اجمل ٹیسٹ کیلیے روانہ ہوجائیںگے، توقعات کے مطابق مثبت نتائج سامنے آنے کے بعد آئی سی سی سے ان کے ایکشن کا دوبارہ جائزہ لینے کی درخواست کی جائے گی۔

پی سی بی کا پلان ہے کہ آف سپنر کیویز کیخلاف سیریز سے قبل کلیئر ہونے کے بعد نہ صرف یواے ای بلکہ بعد ازاں ڈومیسٹک پینٹنگولر ٹورنامنٹ میں بھی بولنگ کرکے بھرپور ردھم کیساتھ پاکستان کی ورلڈ کپ مہم کا حصہ بنیں۔ ذرائع کے مطابق سعید اجمل اور ان کیساتھ کام کرنے والا سٹاف ایکشن میں بہتری کے نتائج سے مطمئن ہے، انداز تبدیل کرنے کے باوجود آف سپنر اپنی مخصوص گیند ''دوسرا '' کرواسکیں گے بلکہ ماضی کی طرح مؤثر ہتھیاروں سے لیس اور مؤثر ہونگے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں