سینٹرل جیل کی حفاظت پر اب تک اربوں روپے خرچ کیے جاچکے

جیل میں مختلف بیرکس ہیں جس میں مجموعی طور پر3200 قیدیوں کی گنجائش ہے۔


Staff Reporter October 15, 2014
حال ہی میں بم پروف دیوار تعمیر کی گئی، اس وقت گنجائش سے زیادہ قیدی موجود ہیں فوٹو:فائل

سینٹرل جیل کی عمارت کو تعمیر ہوئے 100برس سے زائد بیت چکے ہیں ۔

جیل کا مجموعی رقبہ تقریباً 45 ایکڑ ہے ، عمارت کی حفاظت پر اب تک اربوں روپے خرچ کیے جاچکے ہیں ، کالعدم تنظیموں کی جانب سے جیل پر حملے کی دھمکیوں کے بعد کچھ عرصہ قبل ہی سینٹرل جیل کے گرد یونیورسٹی روڈ کی جانب بم پروف دیوار بھی تعمیر کی گئی ہے۔ دیوار کی تعمیر پر کروڑوں روپے لاگت آئی ہے ، جیل کی حفاظت کو مدنظر رکھتے ہوئے بیرونی دیواریں25 سے 30 فٹ بلند بنائی گئی ہیں۔ جیل کی اندرونی حفاظت جیل پولیس کی ذمے داری ہوتی ہے ۔

جس میں اسے رینجرز اور فرنٹیئر کانسٹیبلری کی خدمات بھی حاصل ہیں جبکہ بیرونی حفاظت کی ذمے دار علاقائی (آپریشنل) پولیس ہوتی ہے ۔ جیل میں مختلف بیرکس ہیں جس میں مجموعی طور پر3200 قیدیوں کی گنجائش ہے تاہم ذرائع نے بتایا کہ اس وقت جیل میں 6 ہزار سے زائد قیدی موجود ہیں ، مختلف مواقع پر بیرکس کی تعمیرات بھی کی جاتی رہیں ، عموماً جیل میں ہر وقت گنجائش سے زیادہ ہی قیدی موجود ہوتے ہیں ، سینٹرل جیل میں سزائے موت کے منتظر150 سے زائد قیدیوں کے علاوہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان ، لشکر جھنگوی، سپاہ محمد اور لیاری گینگ وار کے کارندوں کے علاوہ مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے ٹارگٹ کلرز قید ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں