بلوچستان میں آٹھ مزدوروں کے قتل کا افسوسناک واقعہ

ممکن ہے کچھ غیر ملکی ایجنسیاں بلوچستان میں اس عوامی محبت اور اتحاد کو پارہ پارہ کر کے فساد برپا کرنا چاہتی ہوں۔


Editorial October 21, 2014
بلوچستان میں گزشتہ کچھ عرصہ سے پنجاب سے آنے والوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ فوٹو: فائل

بلوچستان میں اتوار کو پنجاب سے مزدوری کے لیے گئے ہوئے آٹھ مزدوروں کے قتل کا افسوسناک واقعہ پیش آیا۔ سات مقتولین کا تعلق رحیم یار خان اور ایک کا ضلع مظفر گڑھ سے تھا ۔ قتل ہونے والے افراد سیلاب زدہ علاقوں سے روز گار کے لیے بلوچستان گئے تھے جہاں وہ حب کے موضع سکران میں ایک پولٹری فارم پر ملازمت کررہے تھے۔ اخباری اطلاعات کے مطابق نا معلوم موٹر سائیکل سواروں نے گیارہ مزدوروں کو آنکھوں پر پٹیاں باندھ کر اغوا کیا، پھر ان کی شناخت کرکے دو مقامی مزدوروں کو چھوڑ دیا اور باقی نو مزدوروں پر فائرنگ کر دی جن میں سے آٹھ افراد جاں بحق ہوگئے جب کہ ایک زخمی حالت میں زندہ بچ گیا۔ صدر ممنون حسین' وزیراعظم میاں محمد نواز شریف اور وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے اس سانحہ کی سخت مذمت کی اور سوگوار خاندانوں کے ساتھ افسوس کا اظہار کیا ہے۔

بلوچستان میں یہ افسوسناک واقعہ پہلی بار نہیں ہوا، اس سے پہلے بھی پنجاب اور ملک کے دیگر علاقوں سے تعلق رکھنے والے ہنرمندوں ، مزدوروں اور پروفیشنلز کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ان مزدوروں کا کیا قصور تھا وہ تو غریب طبقے سے تعلق رکھتے تھے ان کی تو کسی بڑے طبقے سے لڑائی نہیں تھی اور نہ وہ کسی سیاسی کھیل کا حصہ تھے۔ ملک بھر میں پسماندہ علاقوں کے رہنے والے افراد روز گار کے لیے دوسرے علاقوں میں جاتے رہتے ہیں جہاں وہ پرامن طریقے اور پیار و محبت سے مل جل کر رہتے ہیں لیکن بلوچستان میں گزشتہ کچھ عرصہ سے پنجاب سے آنے والوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ بلوچستان میں پنجابی، پشتون، ہزارہ اور بلوچ عوام پیار و محبت سے رہ رہے اور مشکل وقت میں ایک دوسرے کے کام آتے ہیں۔ ممکن ہے کچھ غیر ملکی ایجنسیاں بلوچستان میں اس عوامی محبت اور اتحاد کو پارہ پارہ کر کے فساد برپا کرنا چاہتی ہوں۔

بلوچستان حکومت صوبے میں امن و امان قائم کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے،کوئی بھی حکومت تنہا کسی بڑے مسئلے پر قابو نہیں پا سکتی اس کے لیے ناگزیر ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں اور علمائے کرام علاقے میں امن و امان قائم کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔خصوصاً قوم پرست رہنماؤں کو چاہیے کہ وہ آگے بڑھیں اور بلوچستان میں سرگرم ایسے عناصر کی بیخ کنی کریں جو بے گناہ مزدوروں اور ہنر مندوں کو قتل کرکے علاقائی نفرت کو ہوا دے رہے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں