نائیجیریا کے کالج میں دھماکا پچاس طلبہ ہلاک سو زخمی

نائیجیریا کے سائنسی اور فنی تعلیم کے ایک کالج میں ہونے والے خودکش حملے میں پچاس طلبا ہلاک ہوگئیں


Editorial November 11, 2014
مرنے والے طلباء کے اعضاء بھی دور دور جا کر گرے۔ پولیس کو شک ہے کہ دھماکے کے پیچھے شدت پسند تنظیم بوکو حرام کا ہاتھ ہے۔فوٹو: اے پی /فائل

ISLAMABAD: نائیجیریا کے سائنسی اور فنی تعلیم کے ایک کالج میں ہونے والے خودکش حملے میں پچاس طلبا ہلاک اور ایک سو کے لگ بھگ زخمی ہو گئے، میڈیا کے مطابق نائیجیریا کے شمال مشرقی علاقے پوتسکم میں لڑکوں کے سائنس کالج میں طلباء صبح سویرے اسمبلی میں موجود تھے کہ کالج کی وردی میں ملبوس ایک خودکش بمبار نے زور دار دھماکا کر دیا۔ جائے وقوعہ پر طلباء کے بیگ اور دیگر اشیاء ادھر ادھر پھیل گئیں اور ہر طرف خون کے دھبے اور لوتھڑے بکھر گئے۔

مرنے والے طلباء کے اعضاء بھی دور دور جا کر گرے۔ پولیس کو شک ہے کہ دھماکے کے پیچھے شدت پسند تنظیم بوکو حرام کا ہاتھ ہے۔ مرنے والوں میں اکثریت کی عمریں 11 سے 20 سال کے درمیان ہیں۔ بوکو حرام وہ شدت پسند تنظیم ہے جو مغربی تعلیم کو حرام خیال کرتی ہے اس بنا پر اسکولوں کالجوں کی طالبات کو ان کی بسوں سمیت اغوا کر کے جنگلوں میں لے جاتے ہیں اور مبینہ طور پر انھیں کنیزیں بنا لیتے ہیں۔

نائیجیریا افریقہ میں تیل کی دولت سے مالامال مال ملک ہے لیکن یہاں ہونے والی بے پناہ کرپشن کے باعث عوام کی حالت انتہائی خراب ہے۔ نائیجیریا کے مسلم علاقوں میں غربت زیادہ ہے اور نائیجیریا کی حکومت نے بھی ان علاقوں کو نظر انداز کر رکھا ہے۔ شدت پسند تنظیم بوکو حرام بھی دراصل مسلم عوام کی محرومیوں کو استعمال کررہی ہے۔ نائیجیریا کی حکومت اگر تیل کی دولت کا کچھ حصہ مسلم علاقوں کی تعمیر و ترقی پر خرچ کرے تو چند برسوں میں ان علاقوں سے انتہا پسندی کا خاتمہ ممکن ہو سکتا ہے۔ اس حوالے سے امریکا اور مغربی ممالک کو بھی اپنا کردار ادا کرنا چاہیے تاکہ نائیجیریا کی حکومت پر دباڑو بڑھے اور وہ مسلم علاقوں میں ترقی کا عمل شروع کرے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں