سائبر کرائمز اور حکومت کی ذمے داری

حکومت سائبر کرائم کنٹرول بل پارلیمنٹ میں پیش کرنے میں مسلسل تاخیر کر رہی ہے


Editorial November 11, 2014
سیکریٹری وزارت عظمت علی رانجھا نے کہا کہ الیکٹرانک کرائم بل تمام اسٹیک ہولڈرز کو بھجوایا گیا اب کیبنٹ کے پاس پڑا ہے جہاں سے پارلیمنٹ میں آئیگا۔ فوٹو:فائل

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے گزشتہ روز ہونے والے اجلاس میں کہا گیا ہے کہ حکومت سائبر کرائم کنٹرول بل پارلیمنٹ میں پیش کرنے میں مسلسل تاخیر کر رہی ہے۔سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کا اجلاس کمیٹی کے چیئر مین محمد ادریس خان صافی کی زیر صدارت ہوا۔ مختلف امور پر بحث کے دوران سینیٹر محسن لغاری اور عبدالقیوم سومرو نے کہا کہ سائبر کرائم لعنت بن چکا۔ سوشل میڈیا میں منفی چیزیں ڈال دی گئی ہیں سیاسی قائدین کی جعلی تصاویر بنا کر مذاق اُڑایا جاتا ہے۔

سیکریٹری وزارت عظمت علی رانجھا نے کہا کہ الیکٹرانک کرائم بل تمام اسٹیک ہولڈرز کو بھجوایا گیا اب کیبنٹ کے پاس پڑا ہے جہاں سے پارلیمنٹ میں آئیگا۔ انوشہ رحمان نے کہا کہ سائبر کرائم اکیلے پاکستان کا ایشو نہیں تمام ممالک کے ساتھ ملکر کام کرنا ہو گا۔ اس میں کوئی شبہ نہیں ہے کہ پاکستان میں سائبر کرائمز کا گراف مسلسل بلند ہو رہا ہے۔ محض سیاستدانوں کی جعلی تصویریں ہی نہیں بلکہ معاشرے کے ہر طبقے کے افراد اس کا شکار ہیں۔ ٹیکنالوجی کا غلط استعمال بے شمار مسائل کا باعث بن رہا ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ سائبر کرائمز کی روک تھام کے لیے کوئی جامع قانون سازی کرے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں