دہشت گرد گروہ عالمی امن کے دشمن

ایک عالمی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ گزشتہ برس پاکستان دنیا میں دہشت گردی کا تیسرا سب سے بڑا شکار ملک رہا ہے۔


Editorial November 20, 2014
دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے پچاس ہزار سے زائد انسانی جانوں کی قربانی گزشتہ ایک دہائی میں دی ہے, فوٹو فائل

کرہ ارض پر بسنے والے کروڑوں انسانوں کو اس وقت دہشت گردی کے عفریت کا سامنا ہے،اس میں شک نہیں کہ تاریخ انسانی میں قتل وغارت گری اور عالمی جنگوں میں لاکھوں انسانی جانوں کے ضیاع کے واقعات رونما ہوچکے ہیں، دنیا بھر میں بسنے والے انسانوں کی اولین ضرورت 'امن' کو محسوس کرتے ہوئے اقوام متحدہ کا ادارہ تشکیل پایا تھا ، لیکن یہ نہ صرف اپنا کردار ادا کرنے میں ناکام رہا بلکہ بڑی عالمی طاقتوں کا آلہ کار بن گیا۔اب عالمی جنگ کے بجائے دہشتگرد گروہ وجود میں آگئے ہیں۔

جنھوں نے دنیا کا امن تباہ وبرباد اور اس کی خوبصورتی کو گہنا دیا ہے، دنیا بھر میں ہونے والی دہشت گردی کے حوالے سے ایک عالمی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ گزشتہ برس پاکستان دنیا میں دہشت گردی کا تیسرا سب سے بڑا شکار ملک رہا ہے۔ جہاں 1933 پرتشدد واقعات ہوئے،جن میں دو ہزار تین سو پینتالیس افراد جاں بحق جب کہ پانچ ہزار پینتیس افراد زخمی ہوئے،دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے پچاس ہزار سے زائد انسانی جانوں کی قربانی گزشتہ ایک دہائی میں دی ہے جو کہ تین پاک بھارت جنگوں میں انسانی ہلاکتوں سے کئی گنا زیادہ ہے۔

غیرریاستی عناصر اب اتنے طاقتور ہوچکے ہیں کہ وہ ریاست کو خاطر میں نہیں لاتے اور نہ ہی عراق ،افغانستان اور پاکستان سمیت دیگر ممالک ان انتہاپسند گروہوں کی پرتشدد کارروائیوں کو روکنے میں کامیاب ہوسکے ہیں۔ القاعدہ، طالبان ،بوکوحرام اور دولت اسلامیہ جیسے متشدد گروہ نے کئی ممالک کا امن تہہ وبالا کردیا ہے ۔ گزشتہ برس دنیا بھر کے ایک سو باسٹھ ملکوں میں دس ہزار شدت پسند حملے ہوئے جب کہ ساٹھ ممالک میں دہشتگردی کی وجہ سے انسانی جانوں کا ضیاع ہوا ۔ یہ متشدد گروہ عالمی امن اور انسانیت کے دشمن ہیں ، ایک مرتبہ پھر ضرورت ہے کہ دہشتگردی کے عفریت کا سر کچلنے کے لیے تمام اقوام عالم سرجوڑ کر بیٹھیں اور ان عوامل کے خاتمے کے لیے بھی کوشش کریں جن کی وجہ سے یہ گروہ وجود میں آتے ہیں ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں