پولیو کے نئے کیسزباعث تشویش

ایک ہی روزمیں پولیو وائرس کےمزید5 کیس سامنے آنے کی خبر انتہائی دلگیر ہے، رواں سال پولیووائرس کیسز کی تعداد253ہوگئی ہے۔


Editorial November 20, 2014
حکومت کا فرض ہے کہ وہ پولیو ڈراپس کے بارے میں پھیلائے جانے والے منفی پروپیگنڈے کے توڑ کے لیے تسلسل سے مہم چلائے۔ فوٹو: فائل

WASHINGTON: کائنات کا حسن پھول جیسے بچے ہیں ، یہ ہنستے مسکراتے سب کے من کو بھاتے ہیں، اگر کوئی بچہ کسی بیماری کا شکار ہوجائے تو ایسا لگتا ہے کہ پھول مرجھا گیا ہے ، پوری دنیا میں موذی اور وبائی امراض کے جڑ سے خاتمے کے لیے کاوشیں جاری ہیں ، پولیو بھی ایک ایسا مرض ہے جس کا خاتمہ دنیا بھر سے کیا جا رہا ہے لیکن ہمارے ہاں انتہاپسندانہ سوچ رکھنے والے گروہوں کی کمی نہیں ہے، ملک میں جاری منفی پروپیگنڈے کے زیراثر بہت سارے لوگ اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے اجتناب برتتے ہیں ۔

پاکستان میں ایک ہی روز میں پولیو وائرس کے مزید5 کیس سامنے آنے کی خبر انتہائی دلگیر ہے، رواں سال پولیو وائرس کیسز کی تعداد253ہوگئی ہے۔وزیراعظم نواز شریف نے پولیو کے خلاف اعلان جنگ کرتے ہوئے اس مہم کی نگرانی کا فیصلہ بھی کیا ہے ، لیکن پولیو ورکرز کو فائرنگ کر کے قتل کرنے کے واقعات نے اس مہم کی راہ میں رکاوٹ ڈالی ہے ۔تندرستی ہزار نعمت والے مقولے کو ہم بھول کر زندگی بھر کی معذوری کو قبول کرنے پر تیار بیٹھے ہیں ، اسی سوچ کا نام جہالت ہے ۔

پولیو وائرس کا شکار 24 بچوں کا تعلق کراچی جیسے بین الاقوامی شہر سے ہے ، نئے کیسز کے بعد سندھ میں پولیو متاثرہ کیسز کی تعداد 26 اور بلوچستان میں12 ہوگئی ہے جب کہ قبائلی علاقوں میں خیبر ایجنسی ' شمالی وزیرستان سمیت ایف آر بنوں سے بھی پولیو کیسز رپورٹ کیے گئے ہیں ۔فاٹا میں پولیو کیسز کی تعداد 161 ہوگئی ہے اس وقت خیبر پختونخوا میں پولیو کیسز بھی ہاف سنچری کے قریب 49 ہیں جب کہ سب سے کم پولیو کیسز صوبہ پنجاب میںصرف تین رپورٹ کیے گئے ہیں۔

حکومت کا فرض ہے کہ وہ پولیو ڈراپس کے بارے میں پھیلائے جانے والے منفی پروپیگنڈے کے توڑ کے لیے تسلسل سے مہم چلائے اورعوام کے ذہن میں پائی جانے والی غلط فہمیوں کو دور کرے تاکہ ہماری آنے والی نسلیں معذور واپاہج نہ بنیں ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں