فلم ریویو دل دھڑکنے دو

فلم کی پوری کہانی ٹائی ٹینک کی طرح بحری جہاز پر ہی فلمائی گئی ہے اور جس طرح فلمائی گئی ہے وہ امر بھی قابل تعریف ہے۔


فلم میں بوریت کے عنصر سے بچنے کے لیے مزاح کو بھی بھرپور جگہ دی گئی ہے۔

فلم ''دل دھڑکنے دو'' کا نام ہی ڈرامائی سنائی دیتا ہے۔ دراصل یہ فلم بھی ڈرامہ کامیڈی فلم ہے۔ جسے ڈائریکٹ کیا ہے زویا اختر نے اور پروڈیوسرز رتیش سدھوانی اور فرحان اختر ہیں۔ فلم کا میوزک شنکر احسان لائے نے ترتیب دیا ہے جبکہ فلم کی کا سٹ میں انیل کپور، شیفالی شاہ، پریانکا چوپڑا، رنویر سنگھ، انوشکا شرما اور دیگر شامل ہیں۔ فلم میں پلوٹو کا کردار بھی بڑا اہم ہے۔ یہ انسان بھی کتنے عجیب ہوتے ہیں نا ۔۔ جو کچھ دل میں ہوتا ہے، زبان ہوتے ہوئے بھی نہیں بول پاتے (پلوٹو)۔



فلم کی اہم بات اس میں رشتوں کے نازک ہونے اور ان کو گرہ سے باندھنے کی عکاسی کرنے کی ہے۔ آج کل کے بچے بھی نا ۔۔ والدین سے زیادہ سمجھ بوجھ رکھتے ہیں۔ فلم کی کہانی ایک فیملی کے گرد ہی گھومتی ہے جس میں انیل کپور یعنی کمل مہرا، ان کی بیگم شیفالی یعنی نیلم مہرا، پریانکا یعنی عائشہ مہرا اور رنویر یعنی کبیر مہرا شامل ہیں۔ مہرا فیملی کی بات کریں تو کبیر کی بہن عائشہ جس کی شادی راہول بوس یعنی مانو سے ہوئی ہے وہ اپنی شادی سے بالکل بھی مطمئن نظر نہیں آتی۔ کبیر کو جہاز اڑانے کا شوق ہے اور ان کے والدین نے جیسے تیسے زندگی کے کئی سال کاٹ لیے ہیں۔



فوٹو: فیس بک (دل دھڑکنے دو آفیشل پیج)

کہانی کا اصل آغاز ہوتا ہے کروز یعنی ایک تفریحی بحری سفر سے۔ جس کا سارا انتظام انیل کپور یعنی کمل مہرا اپنی شادی کی سالگرہ کی خوشی میں کرتے ہیں۔ اِس دوران وہ اپنے رشتہ داروں سمیت بزنس میں پارٹز بنانے کے لیے سود نامی فیملی کو بھی دعوت دیتے ہیں۔ اس کے بعد کی پوری کہانی ٹائی ٹینک کی طرح بحری جہاز پر ہی فلمائی گئی ہے اور جس طرح فلمائی گئی ہے وہ امر بھی قابل تعریف ہے۔



فوٹو: فیس بک (دل دھڑکنے دو آفیشل پیج)

سود کی بیٹی نینا سود جس کی کچھ ہی عرصہ پہلے منگنی ٹوٹی ہے، کبیر کے والد اپنے بزنس کو بچانے کے لیے سود کی بیٹی سے کبیر کی شادی کرانا چاہتے ہیں۔ لیکن کبیر کو جہاز میں ہی ایک مسلمان ڈانسر لڑکی فارا یعنی انوشکا سے پیار ہوجاتا ہے۔
اس دوران پورے سفر میں ہونے والی غلط فہمیاں، پارٹیاں، مستیاں، کامیڈی کا تڑکا اور بہت کچھ آپ فلم دیکھ کر ہی جان پائیں گے۔



فوٹو: فیس بک (دل دھڑکنے دو آفیشل پیج)

پریانکا جو اپنے شوہر سے خلع کا مطالبہ کرتی ہے۔ اس کی زندگی میں پہلا پیار لوٹ کر آجاتا ہے۔ یہاں پلوٹو کی بات نا کی جائے تو ناانصافی ہوگی۔ پلوٹو اس کتے کا نام ہے جو پوری فلم میں سب کے جذبات کی ترجمانی کرتا نظر آئے گا۔ پلوٹو کہتا ہے،
''ہم جانور تو جیسے آتے ہیں ویسی ہی فطرت رکھتے ہیں لیکن انسان چاہے تو اپنی فطرت کو بدل سکتا ہے''

فلم کا اختتام بھی بڑا دلچسپ ہے جب انوشکا کو پانے کے لیے کبیر بے پروا پانی میں کود جاتا ہے۔ اس سین کے دوران ایک کشتی میں مہرا فیملی پہلی بار حد سے زیادہ خوش دکھائی دیتی ہے کیونکہ اب کوئی غلط فہمی باقی نہیں رہتی، بس یہی وہ موقع تھا جب فلم کا عنوان سو فیصد سمجھ میں آیا۔



فوٹو: فیس بک (دل دھڑکنے دو آفیشل پیج)

فلم کے لب لباب کی بات کریں تو اس کا پلاٹ رشتوں کے گرد ہی گھومتا ہے۔ فلم میں بوریت کے عنصر سے بچنے کے لیے مزاح کو بھی بھرپور جگہ دی گئی ہے۔ بھائی بہن کی محبت، والدین کی آپس میں رنجشوں کے باوجود موجود پیار، غلط فیصلوں کے انجام سے لیکر درست سمت کو اپنا لینے تک کی داستان یقیناً آپکو ضرور پسند آئے گی۔

نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 سے 800 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر ، فیس بک اور ٹویٹر آئی ڈیز اوراپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ [email protected] پر ای میل کریں۔ بلاگ کے ساتھ تصاویر اورویڈیو لنکس

 

مقبول خبریں