نیب نے پیپلز پارٹی کے ارباب عالمگیر اور پیر مظہر سمیت دیگر رہنماؤں کیخلاف تحقیقات کی منظوری دیدی

ویب ڈیسک  بدھ 21 اکتوبر 2015
پیر مظہر، ارباب عالمگیر اور عاصمہ ارباب پر غیر قانونی بھرتیوں اور اختیارات کے ناجائز استعمال کا الزام ہے، فوٹو: فائل

پیر مظہر، ارباب عالمگیر اور عاصمہ ارباب پر غیر قانونی بھرتیوں اور اختیارات کے ناجائز استعمال کا الزام ہے، فوٹو: فائل

 اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وفاقی وزیر ارباب عالمگیر خان ان كی اہلیہ عاصمہ ارباب اور سابق وزیر تعلیم سندھ پیر مظہر الحق سمیت وزرا اور کئی عہدیداروں کے خلاف کرپشن کے الزامات پر تحقیقات منظوری دے دی۔

چیرمین نیب چوہدری قمر زمان كی زیر صدارت ہونے والے نیب كے ایگزیكٹو بورڈ كے اجلاس میں  بورڈ ممبران نے مجموعی طور پر 5 انكوائریوں كا حكم دیا جن میں سندھ كے سابق صوبائی وزیر پیر مظہرالحق كے خلاف محكمہ تعلیم سندھ میں 13 ہزار سے زائد اساتذہ كی غیرقانونی بھرتی كر كے قومی خزانے كو 4 سے 6 ارب روپے كا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

نیب حكام كے مطابق سابق وفاقی وزیر اور پیپلزپارٹی كے رہنما ارباب عالمگیر خان اور ان كی اہلیہ عاصمہ ارباب عالمگیر كے خلاف غیرقانونی ذرائع سے اثاثے بنانے كی شكایات تھیں  جب كہ نیب كی طرف سے ان شكایات كی تصدیق پر كام كا آغاز ہو چكا ہے۔ نیب نے بلوچستان كے سابق صوبائی وزیر برائے ایكسائز اینڈ ٹیكسیشن امین عمرانی كے خلاف بھی غیرقانونی اثاثوں پر تحقیقات کی منظوری دی۔ اس کے علاوہ چیرمین كوئٹہ ڈیولپمنٹ اتھارٹی اور سابق وزیر اسماعیل گجر كے خلاف سركاری زمین كا غیر قانونی ٹرانسفر، چیرمین پاكستان زرعی تحقیقاتی كونسل ڈاكٹر افتخار احمد كے خلاف اختیارات اور سركاری وسائل كا غلط استعمال كرتے ہوئے قومی خزانے كو بھاری نقصان پہنچانے پر انكوائری كے احكامات جاری كیے گئے ہیں۔

نیب کے  ایگزیكٹو بورڈ نے 4 شكایات كی تصدیق كا بھی فیصلہ كیا ہے جن میں سندھ كے وزیر زكوٰۃ و عشر دوست محمد  كے خلاف كرپشن اور غیرقانونی اثاثہ جات، نوشہروفیروز سے منتخب ركن سندھ اسمبلی ڈاكٹر عبدالستار راجپڑ كے علاوہ یونیورسٹی آف پنجاب اور وزارت قومی تحفظ خوراک و تحقیق كے حكام كے خلاف غیرقانونی طریقے سے یونیورسٹی كی زمین دے كر سركاری خزانے كو نقصان پہنچانے سے متعلق شكایات كی تصدیق كی جائے گی۔ ایگزیكٹو بورڈ كے اجلاس میں سول ایوی ایشن اتھارٹی كے سابق ڈائریكٹر جنرل ایئر كموڈور ریٹائرڈ محمد جنید امین، ایئر وائس مارشل ساجد حبیب، ریٹائرڈ ایئر كموڈور جاوید خان، ایئر كموڈور ریٹائرڈ خالد علاؤالدین  كے خلاف پی سی ون اور پی سی ٹو كی منظوری كے بغیر كی گئی غیر مستقل بھرتی كر كے قومی خزانے كو 2.6ارب روپے كا نقصان پہنچانے كے معاملے كی دوبارہ انكوائری كا بھی فیصلہ كیا گیا۔ اجلاس میں گجرانوالہ الیكٹرک پاور كمپنی (گیپكو) میں 437 افراد كی غیرقانونی بھرتی كے خلاف سابق ایم ڈی پیپكو بشارت چیمہ اور سابق ایم ڈی گیپكو ابراہیم ماجوكا كے خلاف  بھی تحقیقات كا فیصلہ كیا ہے۔

دوسری جانب نیب راولپنڈی نے سینیٹ سیكریٹریٹ كے سابق ایڈیشنل سیكرٹری كو گرفتار كر لیا، ان پر اختیارات كا غلط استعمال كرتے ہوئے سینیٹ ہاؤسنگ سوسائٹی كی قیمتی زمین اونے پونے داموں فروخت كر كے قومی خزانے كو بھاری نقصان پہناچانے كا الزام ہے جب کہ ملزم نے موضع كرپا، پنڈ تہلیالا اور گاگری میں سركل رجسٹرار اسلام آباد كی پیشگی منظوری كے بغیر زمین فروخت كی جس سے سوسائٹی كو42.5 ملین روپے كا نقصان پہنچا۔ نیب حكام كے مطابق ملزم نے نہ تو یہ رقم سوسائٹی كے اكاؤنٹ میں جمع كرائی اور نہ ہی سوسائٹی كی انتظامیہ كو اس بارے میں  آگاہ كیا۔

ادھر پیپلز پارٹی کے شریک چیرمین آصف علی زرداری نے پارٹی رہنماؤں کے خلاف نیب تحقیقات کی منظوری پر اپنے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نیب اپنے دفاتر بند کرکے پیپلز سیکریٹریٹ ہی منتقل ہوجائے تو بہتر ہے کیونکہ اس نے آج پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کے خلاف فیصلہ دے کر ہماری باتوں پر مہر لگادی ہے اور ون پارٹی احتساب کا ایک اور باب شروع کیا ہے۔

آصف زرداری کا کہنا تھا کہ اس ملک میں احتساب صرف پیپلزپارٹی کا ہوگا کیونکہ باقی سب نیب کے دائرہ اختیار سے باہر ہیں اور اس کے خطرناک نتائج نکلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے سوا ملک میں سب کچھ اچھا ہے، سب لوگ ہمارا ہی احتساب کریں لیکن یاد رہے کہ یہ سب کچھ تاریخ بھی یاد رکھے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔