ایک نیا طوفان

پاناما لیکس کے انکشافات کے بعد پاکستان میں جو بھونچال آگیا ہے


Zaheer Akhter Bedari April 09, 2016
[email protected]

ISLAMABAD: پاناما لیکس نے خفیہ طریقوں سے دولت بنانے والی دنیا بھر کی کئی اہم شخصیات کے حوالے سے جو خفیہ دستاویزات جاری کی ہیں اس نے دنیا بھر میں ہلچل مچا دی ہے۔

دنیا کی چوتھی بڑی لا فرم نے ایک کروڑ 5 لاکھ خفیہ دستاویزات جاری کی ہیں جن میں بتایا گیا ہے کہ مختلف ممالک کے موجودہ اور سابق حکمران، سیاسی شخصیات، فلمی ستاروں اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی معزز شخصیات نے ٹیکس چھپانے کے لیے خفیہ دولت بنا رکھی ہے۔ اس فہرست میں موجود 143 رہنماؤں میں سے 12 اعلیٰ حکومتی شخصیات' ان کے خاندان ان کے عزیز و اقارب شامل ہیں۔ ا

ن دستاویزات میں جن کے نام شامل ہیں ان میں آئس لینڈ کے وزیر اعظم سگمنڈر ڈیوڈگن لوگ سن کا نام بھی شامل ہے۔ آئس لینڈ کے وزیر اعظم کا نام دیکھ کر آئس لینڈ کے عوام مشتعل ہو کر سڑکوں پر نکل آئے اور حکومت کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے پارلیمنٹ کا گھیراؤ کر لیا، دوسری طرف آسٹریلیا کے ٹیکس حکام نے 800 افراد کے خلاف تحقیقات شروع کر دی ہے۔ نیوزی لینڈ میں بھی بڑے پیمانے پر تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔

بھارتی وزیر خزانہ ارون جیٹلے کو وزیر اعظم نریندر مودی نے ہدایت کی ہے کہ وہ اس حوالے سے نامزد اعلیٰ شخصیات کے خلاف تحقیقات کریں۔ وزیر خزانہ ارون جیٹلے نے اس حوالے سے ایک مشترکہ تحقیقاتی گروپ تشکیل دیا ہے، جو نامزد لوگوں کے بارے میں تحقیقات کرے گا۔ پاناما لیکس کے مطابق روس کے صدر ولادی میر پوتن نے بھی خفیہ طریقے سے 2 ارب ڈالر بنائے ہیں۔

شام کے صدر بشار الاسد، برطانیہ کے وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون کے والد، یوکرین کے صدر پیٹرو پوروشنکو، متحدہ عرب امارات کے امیر شیخ خلیفہ بن زاید النہیان، مصر کے فوجی صدر السیسی، سابق صدر حسنی مبارک، بھارت کے لیجنڈ اداکار امیتابھ بچن ان کی بہو ایشوریا رائے، برطانوی ہاؤس آف لارڈز کے 6 ارکان، چین کے حکمران ادارے پولٹ بیورو کے موجودہ اور سابق 8 ارکان اس فہرست میں شامل ہیں ان کے علاوہ بھارتی کارپوریٹ سیکٹر کے کے پی سنگھ اور ان کے خاندان کے 9 افراد بھی پاناما لیکس کی فہرست میں شامل ہیں۔

ماہر معاشیات گیبرل زیکن کے مطابق دنیا بھر کی مختلف اعلیٰ شخصیات کی جانب سے بنائی گئی خفیہ دولت کی مالیت 9 کھرب 60 ارب ڈالر بنتی ہے جو دنیا کی تمام دولت کا 8 فیصد حصہ ہے جس میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ اس حوالے سے دلچسپ بات یہ ہے کہ پاکستان کے وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کی بیٹی مریم، بیٹے حسن اور حسین نواز کا نام بھی پاناما لیکس کی فہرست میں شامل ہے ان کے علاوہ پاکستان کی کئی اعلیٰ شخصیات کے نام بھی فہرست میں شامل ہیں جن میں رحمن ملک، شوکت ترین، سیف اللہ برادران، جسٹس (ر) ملک قیوم، بار ایسوسی ایشن کے ارکان اور ایک حاضر سروس جج کا نام بھی شامل ہے۔ پاناما لیکس کے انکشافات کے بعد پاکستان میں بھی ایک بھونچال آ گیا ہے۔

پاکستان کے وزیر اعظم کے خاندان کے افراد کے نام پاناما لیکس کی فہرست میں آنے کے بعد پاکستان میں بھی ایک طوفان کھڑا ہو گیا ہے۔ تحریک انصاف کے رہنما عمران خان قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے اس ایشو پر سخت موقف اختیار کیا ہے۔اس کے علاوہ چینلز کے تمام ٹاک شوز میں اس اسکینڈل پر سخت تبصروں کا سلسلہ جاری ہے۔ اس حوالے سے دلچسپ بات یہ ہے کہ پاناما لیکس کی اس لمبی چوڑی فہرست میں مرحومہ بے نظیر بھٹو کا نام بھی شامل ہے ۔

پاناما لیکس کے انکشافات کے بعد پاکستان میں جو بھونچال آگیا ہے۔ اس حوالے سے وزیر اعظم نواز شریف نے قوم سے خطاب کیا ہے کہ ان کے ایک صاحبزادے حسن لندن میں اور دوسرے صاحبزادے حسین نواز سعودی عرب میں قواعد کے مطابق کاروبار کر رہے ہیں۔

میاں صاحب نے کہا ہے کہ روز تماشا لگانے والے کمیشن میں جائیں اور اپنے الزامات ثابت کریں۔ واضح رہے کہ وزیر اعظم نے اپنے قومی خطاب میں ایک عدالتی کمیشن بنانے کا اعلان کیا ہے جو اس اسکینڈل کی تحقیقات کرے گا۔ اپوزیشن نے وزیر اعظم کے مجوزہ کمیشن کو مسترد کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے ازخود نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ اپوزیشن کے رہنماؤں کا مطالبہ ہے کہ اگر کمیشن بنانا ہو تو حاضر سروس ججوں پر مشتمل کمیشن بنایا جائے۔

پاناما لیکس کے انکشافات نے صرف پاکستان ہی میں نہیں بلکہ ساری دنیا میں تہلکہ مچا دیا ہے۔ آئس لینڈ کے وزیر اعظم نے ملک میں اس حوالے سے ہونے والے ہنگاموں کے پیش نظر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ فرانس، اسپین اور نیدر لینڈز میں بھی اس حوالے سے باضابطہ تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

لیکن ایک نہیں ہزار تحقیقات کر لی جائیں نتیجہ ٹائیں ٹائیں فش کے علاوہ کچھ نہیں نکلے گا کیونکہ ان گندگیوں کو جنم دینے والا نظام سرمایہ داری اور اس کے رکھوالے اس قدر مضبوط ہیں کہ وہ اس قسم کے شاکز بڑی آسانی سے سہہ لیتے ہیں اور گلشن کا کاروبار جاری رہتا ہے۔

مقبول خبریں