غربت کے خاتمے کے لیے پاک برطانیہ جرمنی معاہدہ

ڈھائی کروڑ لوگوں کو مائیکرو فنانسنگ کی ضرورت ہے آیندہ بجٹ میں غربت خاتمےکے پروگراموں کےلیے فنڈز مزید بڑھائے جائیں گے


Editorial April 30, 2016
غربت کے خاتمے کے لیے پاکستان، برطانیہ اور جرمنی کے درمیان معاہدہ خوش آیند قرار دیا جا سکتا ہے۔ فوٹو:فائل

پاکستان میں مائیکرو فنانس انویسٹمنٹ کمپنی کے قیام کے لیے برطانیہ کے محکمہ بین الاقوامی ترقیات کے اشتراک سے قائم ادارہ پاکستان پاورٹی ایویلویشن فنڈ (پی پی اے ایف) اور جرمنی کے بینک کے ایف ڈبلیو کے درمیان سٹیک ہولڈرز کا معاہدہ طے پا گیا ہے۔ معاہدہ پر دستخط کی تقریب وزارت خزانہ میں ہوئی۔

امید ہے مذکورہ معاہدہ پاکستان میں غربت اور بے روزگاری کے خاتمے کا استعارہ ثابت ہو گا اور اس جانب مزید پیش رفت کی جائے گی۔ معاشرے میں انتشار، جرائم، بدامنی اور لوٹ مار کا سب سے بڑا محرک غربت اور بے روزگاری ہے جس کے خاتمے کی موجودہ دور میں ازحد ضرورت ہے۔ بلاشبہ حکومتی سطح پر زرمبادلہ کے ذخائر میں بڑھوتری اور معاشی استحکام کی نوید سنائی جاتی ہے لیکن زمینی حقائق یہ ہیں کہ خط غربت سے نیچے زندگی گزارنے والے افراد کے اعداد و شمار سال بہ سال پہلے کے مقابلے میں بڑھتے جا رہے ہیں۔

اطلاعات ہیں کہ غربت خاتمے کے پروگرام کے لیے پاکستان 3 ارب روپے خرچ کرے گا، برطانوی ترقیاتی ادارہ 15 لاکھ پاؤنڈ اور جرمنی کا بینک کے ایف ڈبلیو 70 لاکھ یورو فراہم کرے گا۔ مائیکرو فنانس انویسٹمنٹ کمپنی یکم جولائی 2016ء سے کام شروع کر دے گی۔ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ حکومت نادار طبقے کی مالی معاونت کا دائرہ کار بڑھا رہی ہے، ڈھائی کروڑ لوگوں کو مائیکرو فنانسنگ کی ضرورت ہے، آیندہ بجٹ میں غربت خاتمے کے پروگراموں کے لیے فنڈز مزید بڑھائے جائیں گے۔

حکومت کے خلوص نیت پر شبہ نہیں لیکن غربت خاتمے کے بیشتر پروگراموں میں ہونے والی کرپشن اور رقوم کا مستحق افراد تک نہ پہنچنے جیسے مسائل کا ادراک کرتے ہوئے درست لائحہ عمل مرتب کرنے کی بھی ازحد ضرورت ہے تا کہ غربت خاتمے جیسے مثبت پروگرام ناکامی سے دوچار نہ ہوں۔ غربت کے خاتمے کے لیے پاکستان، برطانیہ اور جرمنی کے درمیان معاہدہ خوش آیند قرار دیا جا سکتا ہے۔

مقبول خبریں