’’عزیر بلوچ وزیر کے پروٹوکول میں بلاول ہاؤس جاتا تھا‘‘

عروج کے دور میں سینئر پولیس افسران اور وزرا بھی  لیاری گینگ وار کے سرغنہ سے ملنے جاتے تھے، جے آئی ٹی


Staff Reporter May 16, 2016
عزیر کی جے آئی ٹی کے بعد عتاب کا شکار ہونے والے سب انسپکٹر کے انکشافات فوٹو؛ فائل

لیاری گینگ وار کے سرغنہ عذیر بلوچ کے دوران تفتیش جوائنٹ انٹروگیشن ٹیم کے سامنے انکشاف کے بعد عتاب کا شکار ہونے والے ایک سب انسپکٹر نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایکسپریس کو گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اعلیٰ پولیس افسران کو گھاس منڈی والے اعجاز سیٹھ سے رقم بھجوائی جاتی تھی۔

اس وقت کے وفاقی و صوبائی وزرا عذیر بلوچ سے ملنے لیاری آتے تھے، اکثر عذیر بلوچ بھی بلاول ہاؤس جایا کرتا تھا۔ انھوں نے بتایا کہ لیاری گینگ وار و کالعدم پیپلز امن کمیٹی کے سرغنہ عذیر بلوچ سے ملاقات کے لیے لیاری آنے والوں میں اس وقت کے سی سی پی او وسیم احمد ، امیر شیخ ، نوید خواجہ کے علاوہ اس وقت کے ڈپٹی کمشنر ساؤتھ قاضی جمال شامل تھے جبکہ سیاسی لوگوں میں سراج درانی ، سرجیل میمن ، ظفر لغاری ، مکیش کمار چاؤلہ، اس وقت کے صوبائی وزیر داخلہ اور دیگر شامل تھے۔

پولیس افسر کا کہنا تھا کہ سیاسی رہنماؤں اور پولیس افسران کے حکم پر ان وقت کے لیاری ٹاؤن میں تعینات ایس ایچ اوز بابر حمید ، جاوید بلوچ ، امتیاز نیازی، عابد تنولی، یوسف بلوچ اور ڈی ایس پیز پروٹوکول کے لیے عذیر بلوچ کی رہائش گاہ جاتے تھے جب کہ اس وقت کے صوبائی وزیر داخلہ اور پولیس کے اعلیٰ افسران کے حکم پر عذیر بلوچ کا حکم اپنے افسر کا حکم سمجھتے ہوئے مانتے تھے۔

عذیر بلوچ کا حکم نہ ماننے والے کو موت کا خوف بھی ہوتا تھا۔ انھوں نے بتایا کہ اکثر جب عذیر بلوچ بلاول ہاؤس جاتا تھا تو اس کا پروٹو کول کسی صوبائی وزیر سے کم نہیں ہوتا تھا۔ پولیس افسران راجہ عمر خطاب ، فیاض خان اور فاروق اعوان کو وسیم بیٹر کے ذریعے رقم بھجوائی جاتی تھی، ذرائع نے بتایا کہ تحقیقاتی ٹیم سامنے پیشی کے لیے بلائے جانے والے انسپکٹر، سب انسپکٹر اور اے ایس سمیت 6 پولیس ملازمین نے اتوار کو ایک مقام پر جمع ہوئے تھے جہاں انھوں نے تحقیقاتی ٹیم کے سوالوں کے جواب دینے کے لیے آپس میں مشاورت کی اور آخری فیصلہ یہ کیا کہ اگر ان کے خلاف کسی قسم کی کارروائی کی گئی تو وہ نہ صرف کراچی پریس کلب میں صحافیوں کو حقیقت سے آگاہ کریں گے بلکہ عدالت جانے سے بھی گریز نہیں کرینگے۔

مقبول خبریں