موبائل فون پر پابندی کیخلاف درخواستیں ناقابل سماعت ہیں پی ٹی اے

قانونی تقاضے پورے نہیں کیے جارہے، کاروبار کو سیکیورٹی پر ترجیح نہیں دے سکتے، سماعت آج ہوگی


Staff Reporter November 23, 2012
قانونی تقاضے پورے نہیں کیے جارہے، کاروبار کو سیکیورٹی پر ترجیح نہیں دے سکتے، سماعت آج ہوگی۔ فوٹو: فائل

KARACHI: سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس فیصل عرب اور جسٹس ریاضت علی سیہڑ پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے موبائل فون سروس معطل کرنے کے خلاف درخواستوں کی سماعت پی ٹی اے کی جانب سے جواب داخل کرانے کے بعد آج (جمعہ) تک ملتوی کردی۔

جمعرات کو پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے وکیل بدر عالم ایڈووکیٹ نے جواب داخل کیا اور درخواستوں پر اعتراض کرتے ہوئے انھیں ناقابل سماعت قراردیا ، انھوں نے مؤقف اختیارکیا کہ امن وامان کے حوالے سے موجودہ صورتحال تسلی بخش نہیں ہے موبائل فون سروس صرف قومی مفاد میں معطل کی جاتی ہے اور سیکیورٹی کو کاروبار پر ترجیح حاصل نہیں ہے۔

اس قسم کی شکایت پر پہلے پی ٹی اے کو درخواست دی جاتی ہے ا س کے بعد عدالت سے رجوع کیا جاسکتا ہے جبکہ درخواست گذاروں نے پی ٹی اے کو درخواست دیے بغیر عدالت سے رجوع کیا ہے لہٰذا درخواستیں قابل سماعت نہیں ہیں، درخواستیں خاتون ڈاکٹر نشاط فاطمہ، نجی سیلولر کمپنی کی جانب سے دائر کی گئی ہیں جن میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ وزارت داخلہ نے رواں سال متعدد اہم مواقع پر موبائل فون سروس معطل کردی تھی جبکہ پابندی کے متعلق قانونی تقاضے پورے نہیں کیے جارہے ۔

مقبول خبریں