ایفی ڈرین نشہ آور شے نہیںکوٹا میرٹ پرملاہائیکورٹ

تفصیلی فیصلہ جاری کردیاگیا،تینوںملزمان ضمانتی مچلکے جمع کرانے پررہا


Qaiser Sherazi December 15, 2012
فوٹو فائل

ہائیکورٹ راولپنڈی کے جسٹس چوہدری محمد یونس اور جسٹس علی باقر نجفی پر مشتمل ڈویژن بنچ نے ایفی ڈرین کوٹا الاٹمنٹ کیس میںگرفتار3 ملزمان کی ضمانتیں منظورکرنے کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا ہے۔

جبکہ گزشتہ روز جمعہ کو تینوں ملزمان عنصر فاروق چوہدری، ڈاکٹر اسد حفیظ اور افتخار خان بابرکو اڈیالہ جیل سے رہا بھی کر دیا گیا ۔ہائیکورٹ نے اپنے تفصیلی فیصلہ میں قرار دیا ہے کہ ایفی ڈرین نشہ آور شے نہیں ہے اور نہ ہی اے این ایف کوئی ایسا ثبوت پیش کر سکی ہے کہ ایفی ڈرین سے کوئی بھی نشہ آور چیز بنتی ہے۔کیمیکل ایگزامینرکی جو رپورٹ پیش کی گئی اس سے ثابت ہوتا ہے کہ ایفی ڈرین نشہ آور شے نہیں۔

10

یہ مقدمہ منشیات اسمگلنگ کی دفعہ9 سی کا نہیں بنتا بلکہ یہ نارکوٹکس کنٹرول ایکٹ97ء کی سیکشن16کی خلاف ورزی کے زمرے میں آتا ہے جس کی سزاایک سال قید اور5 ہزار روپے جرمانہ ہوسکتی ہے، یہ سیکشن قابل ضمانت ہے،دونوں لائسنس ہولڈرز فارما سیوٹیکل کمپنیوں نے میرٹ پرکوٹا لیا،اس لیے ملزمان کی ضمانت کی درخواستیں منظورکرکے ان کی رہائی کا حکم دیا جاتا ہے، تینوں ملزمان کی طرف سے دس دس لاکھ روپے مالیت کے ضمانتی مچلکے جمع کرادیے گئے جس پر انہیں جمعہ کی شب آٹھ بجے رہا کر دیا گیا۔

مقبول خبریں