- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست قصوروار قرار
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
- ایکس کی اسمارٹ ٹی وی ایپ متعارف کرانے کی تیاری
- جوائن کرنے کے چند ماہ بعد ہی اکثر لوگ ملازمت کیوں چھوڑ دیتے ہیں؟
چین میں کوئلے کی کان میں دھماکے سے 33 کان کن ہلاک
بیجنگ: چین کے علاقے جنشانگو میں کوئلے کی کان میں دھماکے سے 33 مزدور ہلاک جب کہ 2 کو زندہ بچا لیا گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کے سرکاری حکام نے جنوب مغربی علاقے جنشانگو میں واقع کوئلے کی نجی کان میں ہونے والے دھماکے میں 33 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔ چینی حکام کا کہنا ہے کہ حادثے میں صرف 2 افراد ہی زندہ بچ سکے ہیں جب کہ باقی افراد کی لاشوں کو نکال لیا گیا ہے۔ مقامی حکام نے اس واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں جب کہ حادثے کا شکار ہونے والی کان کے قریب کانوں کو عارضی طور پر بند کر دیا گیا ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: چین میں کوئلے کی کان میں حادثے سے 19 مزدور ہلاک
واضح رہے کہ دو روز قبل جنشانگو میں کوئلے کی کان میں گیس لیکیج کے باعث دھماکا ہوا تھا جس کے بعد کان میں موجود افراد کی تلاش کے کے لئے امدادی سرگرمیاں شروع کر دی گئی تھیں۔ رواں برس جنوری میں بھی کان کنوں کو ایک کان میں 36 روز تک پھنسے رہنے کے بعد زندہ نکال لیا گیا تھا تاہم اس کان کے مالک نے حادثے کے بعد خودکشی کر لی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔