لاڑکانہ کیڈٹ کالج میں طالب علم پر استاد کا تشدد ثابت ہوگیا

ویب ڈیسک  ہفتہ 19 نومبر 2016
متاثرہ طالب علم محمد احمد کی گردن کی ہڈی 5 مقامات سے ٹوٹی ہوئی ہے۔ فوتو: فائل

متاثرہ طالب علم محمد احمد کی گردن کی ہڈی 5 مقامات سے ٹوٹی ہوئی ہے۔ فوتو: فائل

لاڑکانہ: کیڈٹ کالج میں استاد کی جانب سے تشدد کا نشانہ بننے والے متاثرہ طالب علم پر تشدد ثابت ہوگیا جس کے باعثمحمد احمد کی گردن کی ہڈی 5 مقامات سے ٹوٹی ہوئی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق لاڑکانہ کے کیڈٹ کالج میں استاد کی جانب تشدد کا نشانہ بننے والے طالب علم محمد احمد پر تشدد ثابت ہوگیا جس کے باعث طالب علم کی گردن کی ہڈی 5 مقامات سے ٹوٹی ہوئی ہے جب کہ جی او سی پنو عاقل نے تشدد کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی قائم کردی ہے۔

ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ محمد احمد کا علاج امریکا میں ہوسکتا ہے جب کہ متاثرہ طالب علم کے والد غلام احمد نے کہا ہے کہ ان کے پاس اتنے پیسے نہیں کہ وہ اپنے بیٹے کا امریکا میں علاج کراسکیں، انہوں نے اپنی تمام جمع پونچی احمد کے علاج پر لگا دی ہے۔

متاثرہ طالب علم کے والد غلام احمد نے ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ موسم گرما کی چھٹیوں کے بعد جب دوبارہ اسکول کھلے تو 6 اگست کو مجھے اسکول سے کال آئی اور بتایا گیا کہ میرا بیٹا شدید بیمار ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ جب وہ اسکول پہنچے تو بیٹے کے چہرے، کمر، سینے، ہاتھوں اور ٹانگوں پر شدید چوٹیں تھیں جس کے بعد میں بیٹے کو علاج کے لیے کراچی لایا تو ڈاکٹروں نے بتایا کہ محمد احمد کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس کے باعث اس کی یہ حالت ہوئی ہے۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سیکرٹری ہیلتھ کو ہدایت کی ہے کہ متاثرہ طالب علم کا پاکستان یا بیرون ملک علاج کرایا جائے جس کے تمام اخراجات حکومت سندھ برداشت کرے گی جب کہ وزیراعلیٰ نے معاملے کی انکوائری کا بھی حکم دیا ہے۔

واضح رہے کیڈٹ کالج لاڑکانہ کے 14 سالہ طالب علم محمد احمد کو استاد نے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا جس کے باعث طالب علم کی گردن کی ہڈی ٹوٹ گئی اور وہ ذہنی صلاحیت سے بھی محروم ہوگیا ہے جب کہ احمد کو ناک میں لگی نالی کے ذریعے خوراک دی جارہی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔