چینی اساتذہ نے نقل روکنے کےلیے طلبا کو کمرہ امتحان میں اخبار اوڑھادیئے

ویب ڈیسک  بدھ 4 جنوری 2017
استادوں نے طالب علموں کو دائیں بائیں دیکھنے سے روکنے کے لیے سر پر اخبار پہنائے جسے تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
فوٹوبشکریہ چائنیز پیپلز ڈیلی

استادوں نے طالب علموں کو دائیں بائیں دیکھنے سے روکنے کے لیے سر پر اخبار پہنائے جسے تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ فوٹوبشکریہ چائنیز پیپلز ڈیلی

بیجنگ: چین کے ایک اسکول میں اساتذہ نے طالب علموں کو نقل سے روکنے کا کم خرچ اور مؤثر حل پیش کرتے ہوئے ان کے سروں کے عین درمیان بڑے اخبار اوڑھا دیئے۔

چین کے صوبے آن ہوئی کے ایک مڈل اسکول کی تصاویر پر سوشل میڈیا پر بحث جاری ہے جس میں درجنوں طالب علموں کے سروں کو دوپٹے کی طرح اخباروں سے ڈھانپا گیا ہے۔ یہ تصاویر جب سے پیپلز ڈیلی آن لائن کی ایک حالیہ اشاعت میں شائع ہوئیں تب سے لوگوں کی جانب سے ان پر نکتہ چینی بھی کی جارہی ہے۔

یہ واقعہ جس اسکول میں پیش آیا اس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اصل میں اخبارات اوڑھانے کا عمل امتحان کے متعلق نہیں بلکہ یہ اساتذہ اور بچوں کے درمیان ایک کھیل تھا جس کے ذریعے انہیں امتحان کے دباؤ کی تربیت فراہم کی گئی تھی۔ اسکول کے مطابق تمام طالب علموں نے بخوشی اس میں حصہ لیا تھا۔

لیکن ان تصاویر کے بعد عوام کے درمیان ایک بحث چھڑ گئی ہے کہ آیا نقل سے روکنے کا یہ طریقہ درست ہے؟ ایک اطلاع کے مطابق یہ تصاویر امتحان لینے والے ایک استاد نے کھینچ کر پوسٹ کی ہیں۔ تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بڑے اخبار کے درمیان سوراخ کرکے اسے طالبعلموں کے سر میں پھنسایا گیا ہے اور دائیں بائیں اخبار کی وجہ سے وہ کچھ بھی دیکھنے سے قاصر ہیں۔

ایک استاد نے اس پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ طالب علموں کو نقل سے روکنے کا کوئی طریقہ نہیں بلکہ ان کی خوداعتمادی کو نفسیاتی دھچکا پہنچانے کا ایک فضول عمل ہے جب کہ کچھ لوگوں نے اسے چینی طریقہ تعلیم کے لیے شرمناک قرار دیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔