چیف جسٹس آف پاکستان کا طیبہ تشدد کیس کھلی عدالت میں سننے کا فیصلہ

ویب ڈیسک  جمعرات 5 جنوری 2017
عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل، ڈی ایس پی اور ایس ایس پی اسلام آباد کو بچی کے ورثا سمیت پیش ہونے کا حکم جاری کیا ہے۔۔ فوٹو : آن لائن

عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل، ڈی ایس پی اور ایس ایس پی اسلام آباد کو بچی کے ورثا سمیت پیش ہونے کا حکم جاری کیا ہے۔۔ فوٹو : آن لائن

 اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے ایڈیشنل سیشن جج اور اس کی اہلیہ کے مبینہ تشدد کا نشانہ بننے والی کمسن ملازمہ طیبہ کا کیس کھلی عدالت میں سننے کا فیصلہ کیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں حاضر سروس ایڈیشنل سیشن جج خرم علی خان اور اس کی اہلیہ ماہین ظفر کے ہاتھوں مبینہ تشدد کا نشانہ بننے والی 10 سالہ طیبہ کے حوالے سے رجسٹرار اسلام آباد ہائی کورٹ کی رپورٹ کے جائزے کے بعد کیس کو عدالت عظمیٰ میں سننے کا فیصلہ کیا ہے۔ چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار نے فیصلہ کیا ہے کہ کیس کی سماعت کل کھلی عدالت  میں اُن کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ کرے گا۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: بچی کے والدین کا سیشن جج سے راضی نامہ

سپریم کورٹ نے ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد، ڈی آئی جی اورایس ایس پی کونوٹس جاری کردیئے ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ کل بچی پر تشدد کے حوالے سے تمام ریکارڈ ، پیش رفت اور بچی کے  ورثا سمیت عدالت میں پیش ہوں جب کہ سماعت کے لئے  فریقین کو بھی طلب کرلیا گیا ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: چیف جسٹس پاکستان کا کمسن ملازمہ پر تشدد کے واقعے کا از خود نوٹس

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔