حُسنِ نیت اور روزے کے آداب

ماہ رمضان اسلامی کیلنڈر کا نواں مہینہ ہے۔


Muhammad Waqas July 27, 2012
حُسنِ نیت اور روزے کے آداب

KARACHI: ماہ رمضان اسلامی کیلنڈر کا نواں مہینہ ہے۔ مسلمانوں پر اس ماہ مبارک کے روزے فرض کیے گئے ہیں۔ رمضان المبارک کی بڑی فضیلت ہے۔ اس ماہ مبارک میں قرآنِ پاک کا نزول ہوا اور لیلۃ القدر بھی ماہ مبارک کی طاق راتوں میں سے ایک ہے۔ روایات میں آیا ہے کہ جب ماہ رمضان کی پہلی رات آتی ہے تو جنت اور آسمانوں کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں جو آخری رات تک بند نہیں کیے جاتے۔ دوزخ کے دروازے بند کردیے جاتے ہیں اور شیطان کو قید کردیا جاتا ہے۔ یہ وہ مہینہ ہے جس کا پہلا عشرہ رحمت، دوسرا مغفرت اور آخری جہنم سے نجات کا ہے۔

پیارے کرنیں ساتھیو! امید ہے کہ گرمی کے باوجود آپ روزے رکھ رہے ہوں گے۔ اﷲ تعالیٰ ہم سب کو توفیق دے کہ ہم سب خیریت سے روزے مکمل کریں۔ آپ تو جانتے ہی ہیں کہ نیک عمل کے لیے اچھی نیت کس قدر ضروری ہے۔ اﷲ فرماتا ہے؛ ''روزہ میرے لیے ہے اور میں ہی اس کی جزا دوں گا۔'' مگر کچھ ساتھی دکھاوا بہت کرتے ہیں۔ بات بات پر بتانے کی کوشش کرتے ہیں کہ ''میں روزے سے ہوں، آج میرا روزہ ہے یا میں نے اتنے روزے رکھے ہیں۔''

کچھ تو بڑے فخر سے لوگوں کو بتارہے ہوتے ہیں کہ اس دفعہ میں نے ایک روزہ بھی نہیں چھوڑا۔ ایسی باتیں ریاکاری کے زمرے میں آتی ہیں۔ ایک حدیث ہے، اعمال کا دارومدار نیتوں پر ہے۔ یعنی عمل بھی تب ہی قبول ہوگا جب نیت درست ہوگی۔ اب اگر کوئی اس نیت سے روزہ رکھے کہ وہ اپنے دوستوں کو بتائے گا کہ میں آج روزے سے ہوں، تو ظاہر ہے کہ اس کی نیت ٹھیک نہیں ہے۔ اﷲ کو ہماری بھوک پیاس سے کوئی غرض نہیں، وہ تو ہماری نیت کو دیکھتا ہے۔ اس لیے ہمیں چاہیے کہ ہر عمل حُسنِ نیت ہی سے کیا جائے۔

روزہ صرف سارا دن بھوکے پیاسے رہنے کا نام نہیں۔ روزے کے اور بہت سے آداب ہیں جیسا کہ نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا ہے؛ ''اگر کوئی تم سے لڑائی کرے تو اس سے کہہ دو کہ میں روزے سے ہوں۔'' لڑائی جھگڑا تو عام دنوں میں بھی نہیں کرنا چاہیے لیکن اگر آپ روزے سے ہیں پھر تو ہرگز نہیں لڑنا چاہیے۔

اگر کوئی آپ کو گالی دے رہا ہے اور اس بات پر مصر ہے کہ آپ سے ضرور لڑے گا تو آپ اسے بتا دیںکہ میں روزے سے ہوں۔ اسی طرح کچھ ساتھی روزہ رکھ کے بار بار یہ کہتے ہیں کہ آج تو روزہ بہت لمبا ہوگیا ہے، لگتا ہے جیسے آج سورج غروب ہونا ہی بھول گیا ہے، وغیرہ وغیرہ۔ یہ باتیں بھی روزے کے آداب کے خلاف ہیں۔ روزہ تو نام ہی صبر کا ہے اور صبر کا اجر جنت ہے۔ اسی طرح اگر کوئی کسی معقول وجہ سے روزے نہیں رکھتا تو بھی اسے روزے کے اوقات میں کسی کے سامنے کھانا پینا نہیں چاہیے۔ رمضان میں روزہ داروں کے سامنے کھانا پینا بھی روزے کے آداب کے خلاف ہے۔

حضرت محمد ﷺ نے ارشاد فرمایا ہے؛ ''یہ مہینہ غم خواری اور بھلائی کا ہے اور اس مہینے میں خرچ کرنا اﷲ کی راہ میں خرچ کرنے کے برابر ہے۔'' آپ غور کریں تو آپ کے اطراف میں ایسے بہت سے لوگ ہوں گے جنہیں آپ کی مدد کی ضرورت ہے۔ اُن کی مدد کرکے آپ روزے کے ثواب کے ساتھ ساتھ اور بہت ساری نیکیاں بھی کماسکتے ہیں۔ جیسے اپنے جیب خرچ سے کسی حاجت مند کی مدد کرنا، بزرگوں کو سڑک پار کرانا، بھولے ہوئے کو راستہ دکھانا، اگر راستے میں کوئی پتھر پڑا ہے تو اسے ہٹا دینا،

بڑوںکا ادب کرنا، ہر ایک سے خوش اخلاقی سے بات کرنا، ماں باپ کی بات ماننا، وغیرہ وغیرہ۔ اب کوئی روزہ تو رکھتا ہے لیکن اپنے ماں باپ کا کہنا نہیں مانتا تو وہ روزے کا حق ادا نہیں کررہا۔ اسی طرح جھوٹ، غیبت، چغلی اور کسی کا دل دُکھانا بھی روزے کے آداب کے خلاف ہے۔ روزے دار کا روزہ افطار کرانا بھی بڑے ثواب کا کام ہے۔ حدیث مبارک ہے؛

''روزہ افطار کرانے والے کو بھی ویسا ہی ثواب ملے گا جیسا روزہ رکھنے والے کو ملے گا۔ افطار کرانے کے لیے ضروری نہیں کہ آپ انواح واقسام کے کھانے کھلائیں، آپ پانی، کھجور یا دودھ سے بھی افطار کراسکتے ہیں۔ یہاں بھی آپ کی نیت ہی دیکھی جائے گی۔ اگر آپ کی نیت اچھی ہے تو کھجور سے روزہ کھلوانے کا بھی بہت ثواب ملے گا لیکن اگر صرف لوگوں کو دکھانے کی ہے تو طرح طرح کے کھانے بھی کچھ فائدہ نہ دیں گے۔

روزے کا صرف روحانی نہیں بلکہ جسمانی فائدہ بھی ہے۔ اب تو سائنس بھی یہ مان رہی ہے کہ سال میں ایک ماہ کے روزے رکھنے سے صحت پر بہت اچھا اثر پڑتا ہے۔ تاہم، کچھ لوگ صرف اس لیے روزہ نہیں رکھتے کہ کہیں وہ کم زور نہ ہوجائیں۔ ان کے لیے عرض ہے کہ روزہ بیماری نہیں، شفا ہے۔ روزے سے معدہ ٹھیک ہوجاتا ہے اور دوسری بہت سی بیماریوں پہ قابو پانے میں مدد ملتی ہے۔

ہاں۔۔۔۔ اگر کوئی کھانے میں احتیاط نہ کرے گا تو بیمار ہونے کا خطرہ موجود ہے۔ جیسے کوئی افطار کے وقت سارے دن کی کسر نکال دے اور پیٹ میں بہت سا کھانا ایک دم ٹھونس لے، اس سے یقیناً بیمار پڑنے کا امکان ہے۔ اسلام ہم کو ہر معاملے میں اعتدال کا درس دیتا ہے اس لیے ہمیں کھانے پینے میں بھی اعتدال برتنا چاہیے۔
تو ساتھیو! امید ہے آپ اچھی نیت سے روزے رکھیں گے، ساتھ ہی روزے کے آداب کا خیال بھی رکھیںگے۔

 

مقبول خبریں