پاک فوج کی افغانستان میں کارروائی؛ جماعت الاحرار اور ٹی ٹی پی کمانڈرسمیت 20 ہلاک

ویب ڈیسک  ہفتہ 18 فروری 2017
پاک فوج نے افغان علاقے رینا میں کارروائی کی جب کہ گزشتہ روز بھی کالعدم جماعت الاحرار کے ٹھکانے تباہ کیے گئے، فوٹو؛ فائل

پاک فوج نے افغان علاقے رینا میں کارروائی کی جب کہ گزشتہ روز بھی کالعدم جماعت الاحرار کے ٹھکانے تباہ کیے گئے، فوٹو؛ فائل

راولپنڈی: پاک فوج نے دوسرے روز بھی افغان سرحدی علاقے میں چھپے کالعدم جماعت الاحرار اور ٹی ٹی پی کے کیمپوں کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں کالعدم ٹی ٹی پی کے اہم کمانڈر بابا رحمان اور جماعت الاحرار کا اہم کمانڈر ولی مارا گیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پاک فوج نے دوسرے روز بھی افغان سرحدی علاقے میں محفوظ پناہ گاہوں میں چھپے بیٹھے دہشت گردوں کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں کالعدم ٹی ٹی پی کا اہم کمانڈر بابا رحمان اور 15 سے 20 دہشت گرد مارے گئے۔ ذرائع کے مطابق کمانڈر رحمان بابا نوجوانوں کو دہشت گردی  کی تربیت سمیت خودکش بمباروں کی تربیت کے حوالے سے مشہور تھا جب کہ پاک فوج کی کارروائی میں کالعدم جماعت الاحرار کا اہم کمانڈر ولی بھی مارا گیا۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: پاک فوج کی افغانستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر بمباری 

افغان ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ 2 روز کے دوران پاک فوج کی جانب سے جماعت الاحرار کے ٹریننگ  کیمپوں کو نشانہ بنایا گیا جس کے دوران جماعت الاحرار کے کمانڈر ولی کے کیمپ سمیت 10 سے 12 ٹریننگ کیمپس اور خفیہ ٹھکانے تباہ ہوگئے جب کہ تباہ کئے گئے ٹھکانوں میں اسلحہ اور گولہ بارود موجود تھا۔ افغان ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ پاک فوج کی جانب سے دہشت گردوں کے کیمپوں کو توپ خانے سے نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں تحریک طالبان پاکستان کا کمانڈر رحمان بابا بھی مارا گیا جو دہشت گردوں اور خودکش بمباروں کو تربیت دیتا تھا۔

اس خبرکوبھی پڑھیں:  کومبنگ آپریشن میں 100 سے زائد دہشت گرد ہلاک

ادھر ملک بھر میں یکے بعد دیگرے خودکش حملوں کے پیش نظر لنڈی کوتل لوئے شلمان کے علاقہ شین پوخ کو خالی کرنے کا نوٹس جاری کردیا گیا۔ اس سے قبل ہفتے کے روز لوئے شلمان ہی کے علاقہ سمسئی کے مکینوں کو بھی عارضی طور پر علاقہ چھوڑنے کی ہدایت کی گئی تھی۔ دوسری جانب پاک افغان بارڈر بند ہونے سے پشاور اور لنڈی کوتل میں اکثر لوگ پھنس کر رہ گئے، زیادہ تر لوگ اسپتالوں سے ڈسچارج مریض بھی افغانستان جانے کے انتظار میں ہیں تاہم انسانی ہمدردی کے تحت سیکیورٹی فورسز نے پاکستان میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین اور میتوں کوافغانستان جانے کی اجازت دیدی، طورخم بارڈر بند ہونے سے تجارتی سرگرمیاں بری طرح متاثر ہورہی ہیں۔ کسٹم ذرائع کے مطابق کسٹم کی مد میں 7 ملین کا نقصان ہورہا ہے جبکہ لوکل ٹرانسپورٹ سمیت افغانستان کو سپلائی کرنے والے ٹرالرز اور دوسری بڑی گاڑیاں بھی کھڑی ہیں اور طورخم میں ہوٹل، مارکیٹوں سمیت کسٹم کلئیرنس ایجنٹس کے دفاتر بھی بند پڑے ہیں۔

واضح رہے کہ پاک فوج کی جانب سے سیہون خودکش حملے کے بعد ملک بھر میں کومبنگ آپریشن جاری ہے جب کہ جمعہ کے روز پاک آرمی نے افغانستان میں کارروائی کرتے ہوئے کالعدم جماعت الاحرار کے ڈپٹی کمانڈر عادل باچا کے کیمپ سمیت دہشت گردوں کے 4 کیمپ اور ایک تربیت گاہ بھی تباہ کردی گئی تھی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔