لاہورکے سروسز اسپتال میں ینگ ڈاکٹرزکی ہڑتال تیسرے روزبھی جاری

ویب ڈیسک  جمعرات 23 فروری 2017
ہڑتال کے باعث دوردرازکے علاقوں سے مریض اور ان کےے لواحقین سڑکوں پر در بدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں: فوٹو: ایکسپریس

ہڑتال کے باعث دوردرازکے علاقوں سے مریض اور ان کےے لواحقین سڑکوں پر در بدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں: فوٹو: ایکسپریس

 لاہور: ینگ ڈاکٹرز کی جانب سے سروسز اسپتال میں ہڑتال تیسرے روز بھی جاری ہے جس کے باعث مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق لاہور کے سروسز اسپتال میں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال تیسرے روز بھی جاری ہے جس کی وجہ سے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ ڈاکٹرز کے احتجاج کے باعث پولیس کی بھاری نفری ایمرجنسی وارڈ کھلوانے کے لیے سروسز اسپتال پہنچی تو ڈاکٹرز نے اپنی ہٹ دھرنی دکھانا شروع کردی۔

اس حوالے سے ینگ ڈاکٹرزکا کہنا ہے کہ اگر کسی ایک ڈاکٹرکو بھی ہاتھ لگایا گیا تو پورے پنجاب کے اسپتالوں کی  ایمرجنسی سمیت تمام شعبہ جات کو بند کردیا جائے گا۔ ایس ایچ او کا کہنا ہے کہ ہم امن و امان کی صورتحال برقرار رکھیں گے جب کہ انتظامیہ کے فیصلے میں ہم مداخلت نہیں کر سکتے۔

اس خبرکو بھی پڑھیں: ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال

دوسری جانب آج بھی جب سینئیر ڈاکٹرز نے چارج سنبھالنے کی کوشش کی لیکن ینگ ڈاکٹرز نے ان کی نہ چلنے دی اور ایمرجنسی وارڈ کے گیٹ پرشدید نعرے بازی شروع کردی۔ ہڑتال کے باعث دوردرازکے علاقوں سے مریض اور ان کے لواحقین سڑکوں پر دربدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔

واضح رہے کہ اینٹی کرپشن ٹیم نے 25 لاکھ روپے کی کرپشن کے الزام میں ینگ ڈاکٹرزکے نمائندے ڈاکٹرعاطف کو گرفتار کرنا چاہا تو سروسز اسپتال میں ہنگامہ ہو گیا تھا جس کے بعد ینگ ڈاکٹرزکا احتجاج جاری ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔