جرمنی میں تارکین وطن پر روزانہ اوسطاً 10 حملے ہوتے ہیں، رپورٹ

ویب ڈیسک  پير 27 فروری 2017
جرمنی میں ہونے والے پر تشدد واقعات میں 43 بچوں سمیت 560 افراد زخمی ہوئے. فوٹو: فائل

جرمنی میں ہونے والے پر تشدد واقعات میں 43 بچوں سمیت 560 افراد زخمی ہوئے. فوٹو: فائل

برلن: جرمن چانسلر انجیلا مرکل کی جانب سے تارکین وطن کو اپنے ملک میں خوش آمدید کہنے کے بعد سے ان پر حملوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا اور وزارت داخلہ کے مطابق ملک میں پناہ گزینوں پر روزانہ اوسطاً 10 حملے ہوتے ہیں۔

برطانوی نشریاتی ادارے نے جرمن وزارت داخلہ کے حوالے سے لکھا ہے کہ جرمن چانسلر نجیلا مرکل کی جانب سے تارکینِ وطن کے لیے دروازے کھولنے کے بعد سے پرتشدد واقعات میں اضافہ ہوا اور 2016 میں 3 ہزار 553 حملے تارکینِ وطن اور پناہ حاصل کرنے والوں کے ہوسٹلز پر ہوئے۔ بی بی سی کے مطابق جرمنی میں تارکین وطن پر ایک ہزار حملے گھروں کے اندر جب کہ تین چوتھائی حملے پناہ گرینوں کی رہائش گاہوں سے باہر کے علاقوں میں کئے گئے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: ہم اپنے ملک میں مزید مسلمانوں کو پناہ نہیں دے سکتے

جرمن وزارت داخلہ کے مطابق 988 حملے تارکینِ وطن کی رہائش گاہوں پر ہوئے جب کہ 2 ہزار 545 افراد کو تنہائی میں نشانہ بنایا گیا۔ ان حملوں میں 217 بار تارکین وطن کی تنظیموں اور ان کے لیے کام کرنے والے رضاکاروں کو بھی نشانہ بنایا گیا، پر تشدد کارروائیوں میں مجموعی طور پر 43 بچوں سمیت 560 افراد زخمی ہوئے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔