انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی؛ عمران خان اور حمزہ شہباز سے تحریری جواب طلب

ویب ڈیسک  پير 27 فروری 2017
عام انتخابات کے ضابطہ اخلاق میں ایم این ایز کے حلقے میں جانے پر پابندی نہیں، وکیل  حمزہ شہباز۔ فوٹو؛ فائل

عام انتخابات کے ضابطہ اخلاق میں ایم این ایز کے حلقے میں جانے پر پابندی نہیں، وکیل حمزہ شہباز۔ فوٹو؛ فائل

 اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر عمران خان اور حمزہ شہباز سے تحریری جواب طلب کرلیا۔

چیف الیکشن کمشنر سرداررضا کی سربراہی میں الیکشن کمیشن کے 4 رکنی بنچ نے عمران خان اورحمزہ شہباز کے خلاف انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی درخواستوں کی سماعت کی۔ عمران خان اور حمزہ شہباز کے وکلا نے معاملے پر یکساں موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ضمنی انتخابات میں ضابطہ اخلاق کی کوئی خلاف ورزی نہیں کی۔ جس پر عمران خان کے وکیل نعیم بخاری نے کہا کہ ایک ہی صف میں کھڑے ہوگئے محمود و ایاز۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : الیکشن کمیشن نے عمران خان اور حمزہ شہباز کو طلب کرلیا

نعیم بخاری نے اپنے دلائل میں کہا کہ ہمیں دو نوٹس موصول ہوئے دونوں پر جواب جمع کرا دیا۔ ہمارا وہی جواب ہے جو پہلے جمع کرا چکے ہیں، الزام ہے کہ ہم نے متعلقہ حلقے کا دورہ کیا، عمران خان قومی اسمبلی کے رکن ہیں، پنجاب حکومت کے عہدیدار نہیں، انہوں نے ضمنی الیکشن کے ضابطہ اخلاق کی کوئی خلاف ورزی نہیں کی، عمران خان کرپشن کے خلاف مہم چلا رہے تھے۔ حمزہ شہباز کے وکیل نے دلائل دیے کہ عام انتخابات کے ضابطہ اخلاق میں ایم این ایز کے حلقے میں جانے پر پابندی نہیں، ضابطہ اخلاق میں لکھا گیا ہے کہ یہی قواعد ضمنی انتخاب میں بھی لاگو ہوں گے۔ حمزہ شہباز کو الیکشن کمیشن کی جانب سے کوئی نوٹس نہیں ملا،جس پتے پر نوٹس بھیجا گیا وہ غلط تھا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : الیکشن کمیشن میں عمران خان کے خلاف نااہلی کا ریفرنس خارج

چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیے کہ جلسے ضرور کریں لیکن 15 سے 20 دن نہیں کرنے چاہیے، ضمنی الیکشن کے حلقے میں ایم پی اے اور ایم این اے کا جانا اثر انداز ہو سکتا ہے۔ الیکشن کمیشن نے انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر عمران خان اور حمزہ شہباز سے تحریری جواب طلب کرلیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔