سفارتی مشنز کرائے پر ٹیکس نہ دینے والوں کیخلاف کارروائی ہوگی

عمارتیں سفارتکاروں ومشنز کو کرائے پر دینے والے غیر ملکی کرنسی میں بھاری آمدن کما رہے ہیں۔


Irshad Ansari January 11, 2013
انکم ریٹرنز میں ظاہر کرتے ہیں نہ ٹیکس ادا، ایف بی آر نے وزارت خارجہ سے معلومات مانگ لیں۔ فوٹو: فائل

فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے سفارتخانوں، سفارتکاروں اور قونصل جنرلز سے کرائے کی مد میں غیرملکی کرنسی میںبھاری آمدنی کمانے والے ٹیکس نادہندگان کے خلاف کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ایف بی آر کے سینئر افسر نے گزشتہ روز ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ ایف بی آر نے وفاقی اور صوبائی دارلحکومتوں سمیت ملک بھر میں غیر ملکی سفارتخانوں اور سفارتکاروں کو کرائے پر عمارتیں دینے والے پاکستانیوں کے بارے میں تھرڈ پارٹی معلومات حاصل کی ہیں جن میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ بہت سے شہری کرائے کی مد میں غیر ملکی کرنسی میں بھاری آمدنی کما رہے ہیں لیکن وہ یہ آمدنی انکم ٹیکس گوشواروں میں ظاہر کر رہے ہیں نہ ہی اس پر کوئی ٹیکس دے رہے ہیں جس سے ایف بی آر کو ٹیکس ریونیو کا نقصان ہورہا ہے۔



اس بارے میں ایف بی آر نے وزارت خارجہ سے بھی درخواست کررکھی ہے کہ ملک بھر میں کرائے کی عمارتوں میں قائم سفارتخانوں اور کرائے کے مکانات میں رہائش پذیر سفارتکاروں، قونصل جنرلز و دیگر غیر ملکی سفارتکاروں کی فہرست اوردیگر تفصیلات دی جائیں تاکہ ایف بی آر کے پاس دستیاب ڈیٹا کی کراس میچنگ کی جاسکے۔

ایف بی آرافسر نے بتایا کہ ایف بی آر نے وزارت خارجہ کو لیٹر لکھ کر درخواست کی ہے کہ وزارت خارجہ کرائے کی عمارتوں میں قائم سفارتخانوں، قونصل خانوں،کمرشل اتاشی کے دفاترکے علاوہ کرائے کے مکانات میں رہائش پذیر سفارتکاروں اور انکے عملے کی تمام تفصیلات ایف بی آرفراہم کرے تاکہ جن پاکستانیوں سے عمارتیں کرائے پر لی گئی ہیں ان کو چیک کیا جاسکے اور ان پاکستانیوں کی تعداد، کرائے کی مدت اور آمدنی معلوم ہوسکے، اور یہ بھی پتاچلے کہ انہوں نے یہ آمدنی انکم ٹیکس گوشواروں میں ظاہر کی یا نہیں اور اس پر انکم ٹیکس ادا کیا یا نہیں۔ ایف بی آرافسرنے بتایا کہ جن افراد نے اس آمدنی کو گوشواروں میں ظاہر کیانہ ٹیکس دیا ان کے خلاف کارروائی کر کے ٹیکس واجبات اور جرمانے وصول کیے جائیں گے۔

مقبول خبریں