برطانوی وزیراعظم نے یورپی یونین سے علیحدگی کے خط پردستخط کردیے

ویب ڈیسک  بدھ 29 مارچ 2017
تھریسامے کی جانب سے خط پر دستخط کے بعد اب برطانیہ کا یورپی یونین سے نکلنے کا عمل باضابطہ طور پر شروع ہو جائے گا۔ فوٹو : فائل

تھریسامے کی جانب سے خط پر دستخط کے بعد اب برطانیہ کا یورپی یونین سے نکلنے کا عمل باضابطہ طور پر شروع ہو جائے گا۔ فوٹو : فائل

 لندن: برطانیہ کی وزیراعظم تھریسا مے نے یورپی یونین سے علیحدگی کا عمل شروع کرنے کے خط پر دستخط کر دیے ہیں۔

برطانوی میڈیا کے مطابق تھریسامے کی جانب سے بھیجے جانے والے خط کے بعد برطانیہ کا یورپی یونین سے نکلنے کا عمل باضابطہ طور پر شروع ہو جائے گا، یہ خط یورپی کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹسک کو پہنچایا جائے گا، وزیراعظم کابینہ کے اجلاس کی صدارت کریں گی جس کے بعد تھریسا مے اراکین پارلیمان کو اس بارے میں آگاہ کریں گی کہ یورپی یونین سے برطانیہ کے اخراج کا عمل شروع ہو گیا ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : برطانوی دارالامراء میں بھی یورپی یونین سے علیحدگی کا بل منظور

برطانوی پارلیمنٹ کے دارالامراء (ہاؤس آف لارڈز) اور دارالعوام (ہاؤس آف کامنز) پہلے ہی بریگزٹ بل کی منظوری دے چکے ہیں جب کہ ملکہ برطانیہ دوئم نے بھی یورپی یونین سے علیحدگی کے بل پر دستخط کردیے تھے جس کے بعد بریگزٹ بل قانونی شکل اختیار کرگیا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : ملکہ برطانیہ نے یورپی یونین سے علیحدگی کے بل پر دستخط کردیئے

واضح رہے کہ یورپی یونین کا آرٹیکل 50 جو 2007 میں منظور کیا گیا، کسی بھی رکن ملک کو یہ اجازت دیتا ہے کہ وہ قانونی طور پر یورپی یونین سے علیحدگی اختیار کرسکے اور اس مقصد کےلیے طریقہ کار اور وقت کا تعین بھی کرسکے۔ قبل ازیں یورپی یونین کے کسی بھی رکن ملک کے پاس یہ اختیار نہیں تھا کہ وہ قانونی اور باضابطہ طور پر یورپی یونین سے الگ ہوسکے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔