- ٹی20 ورلڈکپ؛ جے شاہ نے اپنی ٹاپ 4 ٹیموں کی پیشگوئی کردی
- جناح ہاؤس حملہ کیس؛ یاسمین راشد، عمر چیمہ کی ضمانت منظور
- مہندی کی تقریب میں شراب نوشی سے منع کرنے پر ماموں زاد بہن قتل
- ٹی20 ورلڈکپ؛ پاکستان کے 15 رکنی اسکواڈ کو حتمی شکل دیدی گئی
- کرکٹ آسٹریلیا کا احسن اقدام، پاکستانی شائقین کیلئے فین زون بنانے کا اعلان
- شاعر احمد فرہاد لاپتا کیس؛ سیکرٹری دفاع کو ایجنسیوں سے رپورٹس لیکر جمع کروانے کا حکم
- فیصل واوڈا اور مصطفی کمال کو توہینِ عدالت کے شوکاز نوٹسز، سپریم کورٹ طلب
- علحیدگی کی صورت میں دولت کیسے بچاؤں! رونالڈو کا قانونی قدم
- حکومت کی نان فائلرز کی سمز بلاک کرنے پر حکمِ امتناع خارج کرنے کی درخواست
- جنوبی وزیرستان میں گرلز اسکول بم سے اڑا دیا گیا
- عالمی برادری فلسطینیوں کے خلاف وحشیانہ جارحیت بند کروائے، سعودی عرب
- ٹی20 ورلڈکپ؛ وارم اَپ میچز کا شیڈول جاری
- 2000 سے زائد جگسا پزل اکٹھا کرنے کا ریکارڈ
- کیریبیئنز آج بھی سوئنگ کے سلطان ’وسیم اکرم‘ کے سحر میں مبتلا
- سبزی خوروں کی غذاؤں اور بہتر صحت کے درمیان تعلق کا انکشاف
- گوگل کا اینڈرائیڈ صارفین کیلئے سیکیورٹی فیچر متعارف کرانے کا اعلان
- روہت شرما پاکستانی مداح کے پیغامات پر مسرور
- کوچ بابر کو توقعات کے بوجھ سے آزاد کرائیں گے
- گرمی کی شدت میں اضافہ، وفاقی تعلیمی اداروں کے اوقات تبدیل
- ٹی20 ورلڈکپ، شعیب ملک نے ٹیم سے بلند توقعات وابستہ کرلیں
پاکستان کا معاشی مستقبل بہتر ہورہا ہے، آئی ایم ایف
کراچی: عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف) کا کہنا ہے کہ پاکستان کے معاشی اقتصادی اعشاریوں میں بہتری آئی ہے جسے دیکھتے ہوئے کہا جاسکتا ہے کہ پاکستان کا معاشی مستقبل بہتر ہو رہا ہے۔
عالمی مالیاتی فنڈ نے وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک کے ساتھ مذاکرات کے بعد جاری اعلامیے میں کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری میں سرمایہ کاری کی وجہ سے پاکستان میں معاشی ترقی ہورہی ہے جب کہ معیشت میں اصلاحات نے پاکستان کو معاشی ترقی حاصل کرنے میں مدد فراہم کی، مالی سال 17-2016 کے دوران پاکستانی معاشی شرح نمو 5 فی صد کی شرح سے ترقی کرسکتی ہے اور بجلی کی فراہمی بہتر ہونے پر معاشی ترقی 6 فی صد تک بھی پہنچ سکتی ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی معاشی ترقی میں بڑی رکاوٹ بڑی صنعتوں کی کارکردگی توقع سے کم رہنے اور برآمدات میں کمی ہے، حکومت تجارتی خسارے کو کم کرنے کےلئے برآمدی شعبے کی صلاحیت کو بڑھائے اور بیرونی قرضوں اور مانیٹری پالیسی پر گہری نظر رکھے۔
اعلامیے کے مطابق پاکستان کی معیشت کو مالیاتی، بیرونی خسارے اور توانائی کی کمی جیسے بڑے مسائل کا سامنا ہے اس لئے حکومت پاکستان کو توانائی کے شعبے کی 100 فیصد وصولی کو یقینی بنانا ہوگا جب کہ رواں کھاتوں کا خسارہ جی ڈی پی کا 2.9 فی صد ہوگیا ہے اور موجودہ مالی سال کے دوران افراط زر کی شرح 4.3 فی صد رہنے کا امکان ہے۔
دوسری جانب آئی ایم ایف حکام سے مذاکرات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرخزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف حکام سے ملاقات قابل اطمینان بخش اور سیر حاصل رہی جب کہ حکام نے پاکستانی معیشت کی ترقی پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جی ڈی پی گروتھ گزشتہ 10 سال کے مقابلے میں بلندترین سطح پر ہے اور رواں سال امید ہے کہ اس میں مزید 5 فیصد اضافہ ہوگا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔