- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
- رمضان الکریم ماہِ نزول قرآن حکیم
- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
- سندھ میں کتوں کے کاٹنے کی شکایت کیلئے ہیلپ لائن 1093 بحال
- کراچی: ڈکیتی کا جن قابو کرنے کیلیے پولیس کا ایکشن، دو ڈاکو ہلاک اور پانچ زخمی
سلامتی کونسل میں شام کیخلاف قرارداد پر ووٹنگ روس کی دھمکی کے باعث ملتوی
نیو یارک: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں شام کے خلاف قرارداد پر ووٹنگ روس کی جانب سے ویٹو کی دھمکی کے باعث ملتوی ہو گئی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق شام میں کیمیائی حملے کے خلاف امریکا، برطانیہ اور فرانس کی جانب سے سلامتی کونسل میں قرارداد جمع کروائی گئی تھی جس میں کیمیائی حملے کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے اس میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا گیا تھا تاہم روس کی جانب سے ویٹو کی دھمکی کے باعث سلامتی کونسل میں شام کے صدر بشار الاسد کے خلاف قرارداد پر ووٹنگ پر ملتوی کر دی گئی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: شام کے شہر ادلیب میں کیمیائی حملہ، بچوں سمیت 58 افراد ہلاک
روسی وزارت خارجہ کا کا کہنا ہے کہ شام کے خلاف سلامتی کونسل میں قرارداد ناقابل قبول ہے، مسودے میں تبدیلی نہ کی گئی تو اسے ویٹو کر دیں گے۔ روس کی جانب سے ویٹو کی دھمکی کے باعث قرارداد پر دوبارہ رائے شماری آج ہونے کا امکان ہے۔ دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن کا کہنا ہے کہ روس شامی صدر بشارالاسد کی حمایت سے متعلق دوبارہ غور کرے۔
واضح رہے کہ 3 روز قبل شام کے صوبے ادلب میں کیمیائی حملے میں بچوں سمیت 72 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے تھے جس کا ذمہ دار امریکا، برطانیہ، فرانس اور اقوام متحدہ نے شامی صدر کو قرار دیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔