ملک میں بجلی بحران؛ شہروں میں لوڈ شیڈنگ کم اور دیہات میں بڑھانے کا فیصلہ

ویب ڈیسک  بدھ 19 اپريل 2017
ملتان سمیت جنوبی پنجاب میں بھی گرمی بڑھنے کے ساتھ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بڑھتا جا رہا ہے: فوٹو: فائل

ملتان سمیت جنوبی پنجاب میں بھی گرمی بڑھنے کے ساتھ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بڑھتا جا رہا ہے: فوٹو: فائل

بجلی کا بحران شدید ہونے کے بعد حکومت نے نئی حکمت عملی کے تحت دیہی علاقوں میں بجلی کی بندش کا دورانیہ مزید بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق تمام تر حکومتی دعوؤں کے باوجود شدید گرمی میں عوام  طویل غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا عذاب سہنے پر مجبور ہیں۔ گرمی کی شدت بڑھ جانے سے ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کا سسٹم اوورہیٹ ہورہا ہے۔ بجلی کا شارٹ فال بدستور 6 ہزار میگاواٹ سے زیادہ ہے اوروقت گذرنے کے ساتھ ساتھ اس میں مزید اضافہ ہونے کا امکان ہے۔

حکومت نے بجلی بحران سے نمٹنے کے لیے نئی حکمت عملی ترتیب دی ہے جس کے تحت بڑے شہروں میں لوڈشیڈنگ کم  جب کہ دیہی علاقوں میں بڑھانے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔

بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو ملنے والی ہدایات پر دیہی علاقوں میں تو لوڈ شیڈنگ مزید بڑھا دی گئی ہے لیکن شہروں میں بجلی کی بندش میں کمی نہیں آئی۔ شہری علاقوں میں 8 گھنٹے سے زیادہ لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے لیکن وزیراعظم کے واضح احکامات کے باوجود شہری علاقوں میں لوڈشیڈنگ 12 گھنٹے سے کم نہ ہوسکی اورلوگ ہرایک گھنٹہ کے بعد ایک گھنٹہ کی لوڈ شیڈنگ کا عذاب سہہ رہے ہیں جب کہ بعض علاقوں میں تو فنی خرابی کے نام پر 18، 18  گھنٹے بجلی غائب ہے۔

اس خبرکو بھی پڑھیں:  شارٹ فال 7000 میگاواٹ سے متجاوز

دوسری جانب وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف نے عوام کو یکم مئی سے غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ ختم ہونے کی نوید سنائی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ درجہ حرارت اچانک بڑھنے سے بجلی کی طلب میں اضافہ ہو گیا، جس کی وجہ سے بجلی کی طلب میں گزشتہ اپریل کی نسبت 2700 میگاواٹ اضافہ ہوا ،10 سے 15 روز میں بجلی کا بحران پیدا ہوا ہے، اس عارضی بحران پر آئندہ 10 روز تک قابو پالیں گے، کل سے بجلی کی ترسیل میں بہتری آنا شروع ہو جائے گی۔ یکم مئی سے غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ ختم ہوجائے گی۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔