مشال قتل کیس؛ ایک ملزم کا تشدد کا اعتراف، 3 کا صحت جرم سے انکار

ویب ڈیسک  ہفتہ 22 اپريل 2017

مردان: مشال خان قتل کیس میں 4 ملزمان نے جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے بیان ریکارڈ کرادیا جس میں ایک ملزم طالب علم حافظ اشرف علی نے مشال پر تشدد کا اعتراف کرلیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق مشال خان قتل کیس میں 4 ملزمان جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے پیش ہوئے اوراپنا بیان ریکارڈ کرایا جب کہ چاروں ملزمان میں سے ایک ملزم طالب علم حافظ اشرف علی نے مشال پر تشدد کا اعتراف کرلیا اوردیگر 3 ملزمان حسن، حمزہ اور غیور نے صحت جرم سے انکارکردیا جس کے بعد چاروں ملزمان کو مزید 14 روز کے لیے جیل بھیج دیا گیا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: مشال قتل کیس میں سپریم کورٹ نے جوڈیشل کمیشن بنانے سے روک دیا

واضح رہے کہ 13 اپریل کو عبدالولی خان یونیورسٹی مردان کیمپس میں طالب علم مشال خان کو طلبا کے مشتعل ہجوم نے مبینہ طور پر توہین رسالت کا الزام لگا کر شدید تشدد کا نشانہ ب نایا جس سے وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا تھا جس کے بعد پولیس کی تفتیش میں اب تک 22 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے جن میں 6 یونیورسٹی ملازمین بھی شامل ہیں۔ پولیس کے مطابق کیس کے ملزم وجاہت نے اعترافی بیان دیا ہے کہ اسے یونیورسٹی کی انتظامیہ نے مشال پر توہین رسالت کا الزام لگانے کا کہا جس پر اس نے مشال کے خلاف طلبا کو اشتعال دلایا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔