سگریٹ پر ٹیکس چوری سے حکومت کو 40 ارب کا نقصان

آن لائن  پير 5 جون 2017
تمباکو کے تمام خریداروں سے 5فیصد ایڈوانس ایڈجسٹ ایبل ٹیکس لیاجائیگا، ایف بی آر۔ فوٹو: فائل

تمباکو کے تمام خریداروں سے 5فیصد ایڈوانس ایڈجسٹ ایبل ٹیکس لیاجائیگا، ایف بی آر۔ فوٹو: فائل

کراچی: حکومت کومقامی سطح پر سگریٹ پر ٹیکس چوری سے 40 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے۔

نقصان کو مدنظررکھتے ہوئے حکومت نے فنانس بل 2017 کے ذریعے انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 میں ایک نئی شق 236X شامل کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان ٹوبیکو بورڈ بالواسطہ اور بلاواسطہ تمباکو پر سیس وصول کرتے وقت تمباکو خریدنے والے سگریٹ مینوفیکچررز سمیت تمباکو کے دیگر خریداروں سے تمباکو کی مجموعی قیمت پر 5فیصد ایڈوانس ٹیکس وصول کرے گا۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی  آر) کے مطابق حکومت کومقامی سطح پر سگریٹ پرٹیکس چوری سے 40ارب روپے کانقصان ہوا ہے۔ بجٹ دستاویزات میںدیے گئے اعداد و شمارکے مطابق حکومت سگریٹ پرٹیکس چوری کے مسئلے پرقابو پانے کی کوشش کر رہی ہے۔

مالی سال 172016کے بجٹ میں سگریٹ انڈسٹری سے محصولات کا تخمینہ 111ارب روپے تھا تاہم اس سے چالیس ارب روپے کم وصول ہوئے ہیں۔ نئے بجٹ میں حکومت نے اس معاملے کانوٹس لیتے ہوئے سگریٹ پیکٹ کی کم ازکم قیمت 48ارب روپے مقررکی ہے اس اقدام سے ٹیکس سے بچی سگریٹ انڈسٹری کوٹیکس نیٹ میں لایا جائے گا۔

حکام کے مطابق حکومت نے سگریٹ بیچنے والے ریٹیلرزکو ٹیکس چوری والے سگریٹوں سے متعلق  آگہی دینے کا بھی منصوبہ بنایا ہے۔ اسمگل شدہ اور مقامی سطح پر ٹیکس ادا کیے بغیرسگریٹ کی فروخت کا مسئلے حل کرنے کیلیے 3 سطح کی ایکسائز ڈیوٹی لگائی جائے گی۔ اس وقت مارکیٹ میں41 فیصدسگریٹ بغیر ٹیکس ادائیگی کے فروخت ہو رہے ہیں۔

پاکستان ٹوبیکو بورڈ کی جانب سے سگریٹ مینوفیکچررز سمیت تمباکو کے خریدار کسی بھی شخص سے وصول کیا جانے والا یہ 5 فیصد ایڈوانس ٹیکس قابل ایڈجسٹ ہوگا جسے ٹیکس دہندگان اپنے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کراتے وقت اپنے ذمے واجب الادا ٹیکسوں کے ساتھ ایڈجسٹ کراسکیں گے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔