ٹرمپ کی شمالی کوریا پر حملے کی نئی دھمکی

ویب ڈیسک  ہفتہ 1 جولائی 2017
جنوبی کوریائی صدر مون ژئی کے ساتھ وائٹ ہاؤس میں مشترکہ پریس کانفرنس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کو ’قبلہ درست کرنے‘ کی تنبیہ بھی کی۔ (تصویر: اے ایف پی)

جنوبی کوریائی صدر مون ژئی کے ساتھ وائٹ ہاؤس میں مشترکہ پریس کانفرنس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کو ’قبلہ درست کرنے‘ کی تنبیہ بھی کی۔ (تصویر: اے ایف پی)

واشنگٹن ڈی سی: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اب شمالی کوریا کے معاملے پر مزید تحمل کا مظاہرہ نہیں کیا جاسکتا اور وقت آگیا ہے کہ شمالی کوریا کو بھرپور ارادے کے ساتھ جواب دیا جائے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے وائٹ ہاؤس میں جنوبی کوریائی صدر مون ژئی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کیا جبکہ اس دوران انہوں نے مزید کہا کہ ہم سب کو ایک بے پروا اور سفاک حکومت سے شدید خطرہ ہے۔ شمالی کوریا کو دھمکی دیتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ اپنا قبلہ جلد از جلد درست کرلے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: شمالی کوریا کے زمین سے سمندر میں مار کرنیوالے میزائل تجربات

 اپنے امریکی ہم منصب کی تائید کرتے ہوئے جنوبی کوریا کے صدر مون ژئی نے شمالی کوریائی رہنماؤں کے ساتھ گفت و شنید جاری رکھنے کی ضرورت پر بھی زور دیا جبکہ اپنے بیان میں یہ مؤقف اختیار کیا کہ جنوبی کوریا اپنے دفاع کےلیے اقدامات کرتا رہے گا۔ مون ژئی کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی کے مضبوط اور مؤثر اقدامات ہی خطہ بحرالکاہل کے ممالک کی سلامتی کی ضمانت دے سکتے ہیں۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: امریکا اور شمالی کوریا میں کشیدگی؛ کیا ہونے جارہا ہے، کیا ایک نئی جنگ درپیش ہے؟

واضح رہے کہ اس وقت امریکا، چین اور شمالی کوریا میں باہمی تعلقات ایک نئے موڑ پر پہنچ چکے ہیں کیونکہ گزشتہ امریکا نے شمالی کوریا کے ایک بینک پر اس الزام کے تحت پابندی لگادی تھی کہ وہ کالے دھن کو سفید کرنے میں ملوث ہے، جس پر چین نے امریکا سے شدید ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔

اس واقعے کے بعد سے امریکا اور چین کے مابین تعلقات میں بھی کشیدگی کا نیا عنصر شامل ہوگیا ہے اور ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی ایک حالیہ ٹویٹ میں شکوہ بھرے انداز میں لکھا کہ چین کے اقدامات کا (شمالی کوریا پر) کوئی اثر نہیں پڑا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔