پاناما جے آئی ٹی میں کب کیا ہوا

ثاقب بشیر  پير 10 جولائی 2017
 وزیر اعظم نوازشریف متعلقہ دستاویزات سمیت 15 جون کو پیش ہوئے۔ فوٹو: فائل

وزیر اعظم نوازشریف متعلقہ دستاویزات سمیت 15 جون کو پیش ہوئے۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: سپریم کورٹ میں پاناما کیس کے فیصلے پر عملدرآمد کیلیے بننے والی جے آئی ٹی کا پہلا اجلاس 8 مئی کو ہوا۔ 

سپریم کورٹ کے پاناما کیس فیصلے پر عملدرآمد کیلیے جسٹس اعجاز افضل خان، جسٹس شیخ عظمت سعید اور جسٹس اعجاز الحسن پر مشتمل تین رکنی خصوصی بینچ نے6 مئی کو جے آئی ٹی کا سربراہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل واجد ضیا کو مقرر کیا۔

جے آئی ٹی کے دیگر ارکان میں ملٹری انٹیلی جنس (ایم آئی) کے بریگیڈیئرکامران خورشید، انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے بریگیڈیئر نعمان سعید، قومی احتساب بیورو (نیب) کے گریڈ 20 کے افسرعرفان نعیم منگی، سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) کے بلال رسول اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے عامر عزیز شامل تھے۔

جے آئی ٹی کا پہلا اجلاس 8 مئی کو فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی میں ہوا۔ 19 مئی کو جے آئی ٹی نے قطری شہزادے حمد بن جاسم کو سمن جاری کیے لیکن وہ پیش نہ ہوئے۔ وزیراعظم کے بڑے صاحبزادے حسین نواز جے آئی ٹی میں پہلی مرتبہ 28 مئی کو، دوسری مرتبہ 30 مئی کو، یکم جون کو تیسری بار، تین جون کو چوتھی مرتبہ،9 جون کو پانچویں بار اور پھر 3 جولائی کو چھٹی مرتبہ پیش ہوئے۔

وزیر اعظم کے چھوٹے صاحبزادے حسن نواز پہلی مرتبہ جے آئی ٹی میں 2 جون کو، دوسری بار 8 جون اور تیسری مرتبہ 4 جولائی کو پیش ہوئے۔ جے آئی ٹی نے اپنی پہلی پیشرفت رپورٹ22 مئی کو، دوسری 7جون اور تیسری رپورٹ 22 جون کو پیش کی۔

وزیر اعظم نوازشریف متعلقہ دستاویزات سمیت 15 جون کو پیش ہوئے۔ 13 جون کو سابق وزیر داخلہ رحمان ملک اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف 17 جون کو پیش ہوئے۔ 4 جولائی کو وزیر خزانہ اسحاق ڈار تو 5 جولائی کو وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز اور اسی روز چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری کی بھی پیشی ہوئی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔