- وزیراعظم کا ہاکی ٹیم کے ہر کھلاڑی کیلئے 10،10 لاکھ روپے انعام کا اعلان
- برطانیہ؛ خاتون پولیس افسر کے قتل پر 75 سالہ پاکستانی کو عمر قید
- وزیراعظم کا آزاد جموں و کشمیر کی صوتحال پر گہری تشویش کا اظہار
- جماعت اسلامی کا اپوزیشن اتحاد کا حصہ بننے سے انکار
- بجٹ میں سیلز اور انکم ٹیکسز چھوٹ ختم کرنے کی تجویز
- پیچیدہ بیماری اور کلام پاک کی برکت
- آزاد کشمیر میں مظاہرین کا لانگ مارچ جاری، انٹرنیٹ سروس متاثر، رینجرز طلب
- آئرلینڈ سے شکست کو کوئی بھی قبول نہیں کر رہا، چئیرمین پی سی بی
- یونان میں پاکستانی نے ہم وطن کو معمولی جھگڑے پر قتل کردیا
- لکی مروت میں جاری آپریشن 36 گھنٹوں بعد مکمل، دو دہشت گرد ہلاک
- صدر آصف زرداری کا آزاد کشمیر کی صورتحال کا نوٹس، اہم اجلاس طلب
- ریٹیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے سے کسی طور پیچھے نہیں ہٹیں گے، وزیر خزانہ
- انڈونیشیا میں سیلاب اور لاوے میں بچوں سمیت 14 افراد بہہ گئے
- دوسرا ٹی20؛ کیا عامر پلئینگ الیون کا حصہ ہوں گے؟
- کشمیر ایکشن کمیٹی قیادت کا پرتشدد واقعات سے اظہارِ لاتعلقی، بھارتی پروپیگنڈہ بے نقاب
- کراچی میں موٹرسائیکل چھیننے کے دوران فائرنگ سے شہری جاں بحق، ویڈیو سامنے آگئی
- کراچی میں 180 سال پرانی عمارت کا زینہ زمین بوس، پھنسے رہائشیوں کو بچالیا گیا
- پاک آئرلینڈ سیریز؛ دوسرا میچ آج کھیلا جائے گا! ٹیم میں 2 تبدیلیاں متوقع
- اگلے ماہ پیرس کیلیے پروازیں چلانے کیلیے تیار، ترجمان پی آئی اے
- پاکستان، چین کا سی پیک کے تحت دوطرفہ تعاون بڑھانے پر اتفاق
(ن) لیگ کی چوہدری نثار کو منانے کی کوششیں تیز
اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کے اہم رہنماؤں نے وزیر داخلہ چوہدری نثار کو منانے اور انہیں آج کی پریس کانفرنس سے روکنے کے لیے کوششیں تیز کردی ہیں۔
وفاقی وزیرداخلہ کے سیاسی مستقبل سے متعلق جہاں قیاس آرائیوں کا بازار گرم ہے، وہیں مسلم لیگ (ن) کی قیادت بھی چودھری نثار کے وزیراعظم سے براہ راست رابطے کیلئے کوشاں ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے چودھری نثار کو ٹیلی فون کیا لیکن دونوں کی بات نہ ہو سکی۔
ذرائع کے مطابق چودھری نثار کی ناراضگی کی بنیادی وجہ ان سے متعلق پارٹی کے اعلیٰ سطحی اجلاسوں میں کی گئی باتیں، اور ان پر وزیر اعظم کی جانب سے خاموشی اختیار کیے رکھنا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ایم ہاوس میں کچھ لوگوں نے کہا کہ چودھری نثار کو ظفر حجازی کے خلاف تحقیقات روکنی چاہیئے تھیں جبکہ جے آئی ٹی کے سربراہ پر اثر انداز نہ ہونے پر بھی وزیراعظم کے کان بھرنے کی کوشش کی گئی۔ چودھری نثار کو اس بات کا گلہ ہے کہ وزیراعظم نے ایسے مشورے دینے والوں کو روکا کیوں نہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں؛ چوہدری نثار کے استعفیٰ دینے کی خبر بے بنیاد ہے، وزارت داخلہ
ذرائع یہ بھی بتاتے ہیں، چودھری نثار نے وزیراعظم کو استثنیٰ لینے کا مشورہ دیا تھا تاہم جب استثنیٰ نہ لینے کا فیصلہ ہوا تو چودھری نثار نے موقف اپنایا کہ اب سپریم کورٹ کی ہدایت کے تحت سارے عمل کو قانون کے مطابق آگے بڑھنے دیا جائے۔
چودھری نثار نے پریس کانفرنس کی تو وہ اپنی ناراضگی کی تمام وجوہات بیان کریں گے اور قوی امکان ہے کہ وہ اپنےعہدے سے بھی مستعفی ہوجائیں، تاہم چودھری نثار پارٹی چھوڑیں گے، نہ ہی قومی اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہوں گے۔
دوسری جانب گورنرخیبر پختوانخوا اقبال ظفر جھگڑا نے چودھری نثارسے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور کہا کہ آپ کی پارٹی اور جمہوریت کے لئے بہت قربانیاں ہیں، مشرف دور میں آپ کو بہت سی پیشکشیں ہوئیں لیکن آپ نے انھیں ٹھکر ادیا۔ وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور وزیر مملکت برائے دفاعی پیداوار رانا تنویر نے بھی وزیر داخلہ سے رابطہ کر کے انہیں منانے کی کوشش کی جو کارگر ثابت نہ ہوئی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل بھی چودھری نثار دو مرتبہ اپنے عہدے سے استعفیٰ دے چکے ہیں مگر وزیراعظم نے ان کا استعفیٰ منظور نہیں کیا تھا۔ وزیرداخلہ چوہدری نثار آج شام 5 بجے اہم پریس کانفرنس کریں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔