- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
مسلم لیگ (ن) کو نواز شریف کی جگہ نیا پارٹی صدر منتخب کرنے کے لئے نوٹس
اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے مسلم لیگ (ن) کو نواز شریف کی جگہ نیا پارٹی صدرمنتخب کرنے کے لئے نوٹس جاری کردیا۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے مسلم لیگ (ن) کو نوٹس جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پولیٹیکل پارٹیز آرڈر 2002 کے تحت نااہل شخص پارٹی عہدہ نہیں رکھ سکتا، اس کے علاوہ مسلم لیگ (ن) کے پارٹی آئین کے تحت بھی ایک ہفتے سے زائد عرصے تک پارٹی صدر کا عہدہ خالی نہیں رہ سکتا۔ اس لئے مسلم لیگ (ن) پولیٹیکل پارٹیز آرڈر2002 کے تحت اپنے نئے صدر کا انتخاب کرکے الیکشن کمیشن کو آگاہ کرے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے پاناما کیس کی جے آئی ٹی رپورٹ کی روشنی میں نواز شریف کو آئین کے آرٹیکل 62 کی روشنی میں نااہل قرار دیا تھا، جس کے بعد الیکشن کمیشن نے بھی انہیں قومی اسمبلی کی رکنیت سے ڈی نوٹی فائی کردیا تھا تاہم وہ اب بھی حکمران ضماعت کے اجلاسوں کی صدارت کررہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔