- تحریک انصاف کا جمیعت علماء اسلام کے خلاف فارن فنڈنگ کیس دائر کرنے کا فیصلہ
- بھارت کا یوم آزادی، دنیا بھر میں کشمیری آج یوم سیاہ منا رہے ہیں
- پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا جرمانہ
- شوبازوں نے پولیس کی وردی بدلی کی مگر اصلاحات کیلئے اقدامات نہ کئے، فردوس عاشق
- ایک ہی راکٹ میں 143 سیٹلائٹ بھیجنے کا نیا ریکارڈ قائم
- پاکستانی ماؤں کے حمل ضائع ہونے میں فضائی آلودگی کا اہم کردار
- شکی بیوی نے اپنی ہی تصویریں دیکھ کر شوہر پر قاتلانہ حملہ کردیا
- سعودی عرب میں طلاق کے رجحان میں خوفناک اضافہ؛ ایک تہائی شادیاں ناکام ہونے لگیں
- حلق میں سیٹی پھنس جانے پر دم گھٹنے سے 6 سالہ بچہ جاں بحق
- ’’موبائل مانیٹرنگ ایپس ‘‘
- کراچی ٹیسٹ میں جنوبی افریقا کی پاکستان کیخلاف بیٹنگ
- خانہ کعبہ کی چھت کی صفائی محض 40 منٹ میں مکمل
- پاکستانی ٹیم آج ساتویں پوزیشن کے ساتھ سیریز کا آغاز کرے گی
- بابر اعظم نے بطور 34ویں ٹیسٹ کپتان میدان سنبھال لیا
- معین خان نے ڈومیسٹک پرفارمرز کیلیے آواز اٹھا دی
- مصباح صاحب بابر اب بچہ نہیں رہا
- اسلام آباد انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر داخل ہونے والے 2 افراد سے بڑی مقدار میں اسلحہ برآمد
- پاکستان ورلڈ بینک سے مزید 12 ارب ڈالر قرض لینے کا خواہاں
- کورونا، روزگار اور معاشی صورتحال بتدریج بہتر ہونے لگی
- میٹرک اور انٹر کے امتحانات جولائی سے شروع کرنیکی سفارش
شہباز شریف کو مسلم لیگ (ن) کا صدر بنانے کا اصولی فیصلہ

الیکشن کمیشن نے مسلم لیگ (ن) کو نواز شریف کی جگہ نیا پارٹی صدرمنتخب کرنے کے لئے نوٹس جاری کیا تھا— فوٹو : فائل
لاہور: حکمراں جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) نے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو پارٹی کا نیا صدر بنانے کا اصولی فیصلہ کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے نوٹس بھیجے جانے کے بعد مسلم لیگ (ن) نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی جگہ ان کے بھائی شہباز شریف کو صدر بنانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ یہ اطلاعات بھی سامنے آئی ہیں کہ شہباز شریف کو قانونی طریقہ کار کے تحت پارٹی کا صدر بنایا جائے گا۔ اس سلسلے میں جلد مسلم لیگ (ن) کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس طلب کیا جائے گا جس میں شہباز شریف کو پارٹی صدر منتخب کرلیا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی صدارت کے لیے ان کے مقابلے میں کوئی دوسرا امیدوار نہیں ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: مسلم لیگ (ن) کو نواز شریف کی جگہ نیا پارٹی صدر منتخب کرنے کے لئے نوٹس
خیال رہے کہ الیکشن کمیشن نے مسلم لیگ (ن) کو نواز شریف کی جگہ نیا پارٹی صدرمنتخب کرنے کے لئے نوٹس جاری کیا تھا۔ نوٹس میں کہا گیا تھا کہ پولیٹیکل پارٹیز آرڈر 2002 کے تحت نااہل شخص پارٹی عہدہ نہیں رکھ سکتا، اس کے علاوہ مسلم لیگ (ن) کے پارٹی آئین کے تحت بھی ایک ہفتے سے زائد عرصے تک پارٹی صدر کا عہدہ خالی نہیں رہ سکتا۔ اس لئے مسلم لیگ (ن) پولیٹیکل پارٹیز آرڈر2002 کے تحت اپنے نئے صدر کا انتخاب کرکے الیکشن کمیشن کو آگاہ کرے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے پاناما کیس کی جے آئی ٹی رپورٹ کی روشنی میں نواز شریف کو آئین کے آرٹیکل 62 کی روشنی میں نااہل قرار دیا تھا، جس کے بعد الیکشن کمیشن نے بھی انہیں قومی اسمبلی کی رکنیت سے ڈی نوٹی فائی کردیا تھا تاہم وہ اب بھی حکمران جماعت کے اجلاسوں کی صدارت کررہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔