شہید بینظیر بھٹو اسپتال کی تعمیرکھٹائی میں پڑنے کاخدشہ

اسپتال کیلیے مختص پلاٹ پر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی کی جانب سے حق ملکیت کا دعویٰ


Nama Nigar February 13, 2013
ٹنڈو محمد خان کے عوام کا یہ دیرینہ مطالبہ تھا کہ علاقے میں ٹبہ اسپتال کے طرز کا کوئی اسپتال بنے۔ فوٹو: فائل

ڈسٹرکٹ بار اور ڈسٹرکٹ انتظامیہ کے مابین پلاٹ کی ملکیت کے تنازعہ کے بعد ٹنڈو محمد خان میں شہید بے نظیر بھٹو امراض قلب اسپتال کی تعمیر کا معاملہ کھٹائی میں پڑنے کا اندیشہ پیدا ہو گیا۔

تفصیلات کے مطابق ٹنڈو محمد خان میں شہید بے نظیر بھٹو کارڈیک کیئر اسپتال کے نام سے امراض قلب کا جدید اسپتال تعمیر کیا جا رہا ہے جس کا سنگ بنیاد گزشتہ روز وزیر دفاع سید نوید قمر نے رکھا تھا۔ تاہم ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر عبدالحکیم میمن کا کہنا ہے کہ مذکورہ پلاٹ محکمہ بلڈنگ نے پلاٹ کے عقب میں تعمیر ہونے والے ڈسٹرکٹ جوڈیشل کمپلیکس کو دے دیا تھا جبکہ ڈی سی ٹنڈو محمد خان محمد آصف میمن کا کہنا ہے کہ مذکورہ پلاٹ وزیر اعلیٰ سندھ نے ٹنڈو محمد خان کے عوام کے لیے امراض قلب کا اسپتال قائم کرنے کے لیے دیا ہے۔



ان کا کہنا ہے کہ بارکے صدر کا مذکورہ پلاٹ پر دعویٰ سراسر غلط ہے ، بلا جواز مذکورہ پلاٹ کو متنازعہ بنایا جارہا ہے جس سے عوام کو نقصان ہو رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ امراض قلب میں مبتلا درجنوں افراد ہر سال بر وقت طبی امداد نہ ملنے کے باعث فوت ہو جاتے ہیں۔ٹنڈو محمد خان کے عوام کا یہ دیرینہ مطالبہ تھا کہ علاقے میں ٹبہ اسپتال کے طرز کا کوئی اسپتال بنے۔

وزیر دفاع سید نوید قمر کی کوششوں سے مذکورہ اسپتال کے لیے 10 کروڑ روپے بھی جاری کر دیے گئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اسپتال کی تعمیر سے نہ صرف ٹنڈو محمد خان بلکہ ٹھٹہ، بدین اور مٹھی کی عوام کو بھی فائدہ پہنچے گا۔ ادھر بار کی جانب سے منگل کے روز پلاٹ کی بنیادیں کھودنے کا سلسلہ بھی شروع کر دیا گیا ہے جبکہ شہریوںمیں مذکورہ اسپتال کو متنازعہ بنانے پر اور اس اسکیم کی دوسرے ضلع میں ممکنہ منتقلی پر تشویش پائی جاتی ہے۔

مقبول خبریں